یوسف ملاح کے لوگوں کا جھوٹے مقدمات کیخلاف احتجاج
زمیندار حاجی شیر کے کہنے پر اشرف ملاح پر مقدمہ بنایا گیا،مظاہرین کا الزام

بدین(رپورٹ مرتضیٰ میمن/جانو ڈاٹ پی کے)اوپن جیل کے قریب واقع گاؤں یوسف ملاح کے رہائشی مرد، خواتین اور معصوم بچوں نے بدین پریس کلب کے سامنے جھوٹے مقدمات درج کیے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلیمان ملاح، ستّار ملاح اور سلمہ ملاح نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمارا بھائی اشرف ملاح محنت مزدوری کرکے اپنا گزر بسر کرتا ہے، لیکن سیرانی پولیس نے بغیر کسی وارنٹ یا تحقیقات کے بڑے زمیندار حاجی شیر کے کہنے پر اسے ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کرکے اس پر دھان کی چوری کا الزام لگا دیا ہے گاؤں والوں نے کہا کہ یہ جھوٹا مقدمہ سیدھا سیدھا وڈیرے کی انتقامی کارروائی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ حاجی شیر جمالی کی غیر قانونی خواہش تھی کہ وہ غریب دیہاتیوں کی آبائی زمین پر قبضہ کرے، اور جب دیہاتیوں نے مزاحمت کی تو وڈیرے نے اپنے پیسے اور سیاسی اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے پولیس کے ذریعے انتقامی کارروائی کی اور اشرف ملاح سمیت 7 بے گناہ نوجوانوں—الطاف، فیاض، سرور، ریاض، عظیم اور فاروق ملاح کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے جھوٹے مقدمے میں پھنسا دیا انہو نے کہا کہ سیرانی پولیس نے جان بوجھ کر رات کی تاریکی میں بے گناہوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور چادر و چاردیواری کا تقدس پامال کیا، جس کے باعث پورا گاؤں خوف اور دہشت کی لپیٹ میں آ گیا ہے ان کا مطالبہ ہے کہ آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایس ایس پی بدین قمر رضا جسکا نی فوری طور پر اس جھوٹے مقدمے کو ختم کرکے بے گناہوں کو رہا کریں اور ناانصافی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کریں۔



