چینی صدر کا ٹرمپ کو فون،تائیون کے معاملے پر کھری کھری سنادیں،یوکرین جنگ پرمؤقف بھی واضح کردیا

بیجنگ(انٹر نیشنل ڈیسک)چینی صدر شی جن پنگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور ان سے تجارت، تائیوان اور یوکرین کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔چینی میڈیا کے مطابق صدر شی جن پنگ نے تائیوان کے مسئلے پرچین کا مؤقف واضح کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا کہ تائیوان کی چین کے پاس واپسی جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام(پوسٹ وار انٹرنیشنل آرڈر)کا اہم حصہ ہے۔
چینی صدرکا کہنا تھا کہ چین اور امریکا کو دوسری جنگ عظیم کی فتوحات کو مشترکہ طورپر محفوظ رکھنا چاہیے۔
چینی صدر نے امریکی صدر سے تائیوان کے بارے میں اپنا مؤقف ایسے وقت واضح کیا ہے جب حال ہی میں جاپانی وزیراعظم کے تائیوان سے متعلق متنازع بیان کے بعد سے چین اور جاپان میں کشیدگی پائی جارہی ہے۔
فون کال کے دوران دونوں ممالک کے صدور نے روس یوکرین جنگ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
شی جن پنگ نے چین کی طرف سے امن کی تمام کوششوں کی حمایت پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ تمام فریق اپنے اختلافات کو کم کریں گے اور جلد ہی امن معاہدے تک پہنچیں گے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ ہے یہ کال پیر کی صبح ہوئی تھی لیکن انہوں نے کال کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔



