ہیڈ چھناواں پل کی میعاد ختم،ہیوی ٹریفک خطرہ بن گئی

وزیر آباد(جانو ڈاٹ پی کے)ہیڈ چھناواں پل جو اپنی معیادکھونےکے باوجود ہیوی ٹریفک کے لئے کھلاہواہے اور اس کے حفاظتی بند ٹوٹ چکے ہیں جو کسی بھی بڑے حادثے کاسبب بن سکتے ہیں ہ”40 سال قبل اپنی قانونی مدت معیاد پوری کرنے والے نہر لوئر چناب کے ہیڈ چھناواں پل پر موت کا رقص جاری بڑے بڑے ہیوی ویٹ ڈمپر اور کنٹینر انگریز دور حکومت میں بنائے گئے پل کی حفاظتی دیوار کو توڑ کر گہرے پانی کا دیدار کرنے لگے۔ مقامی ممبران قومی و صوبائی اسمبلی سمیت ضلعی انتظامیہ کسی بڑے انسانی اور جانی سانحہ کے منتظر شب وروز لرزتے پل کے انتہائی خطرناک لمحات نے مکینوں سمیت روزانہ ہزاروں سفر کرنے والے مسافروں کو خوف میں مبتلا کردیا۔
"1990 کو 100 سال بعد محکمہ ہائی وے اور ایریگیشن نے اس ہیڈ چھناواں پل کو ایکسپائر ڈکلیئر کردیا گیا تھا محکمہ شاہرات کی جانب سے نہر لوئر چناب پر تعمیرکردہ اس ہیڈ چھناواں پل کو ہیوی ٹریفک کے لیے 2005 میں انتہائی خطرناک قرار دیا گیا اور پل پر بورڈ لگا کر اپنی ذمہ داری سے عہدہ بر آہو چکا جبکہ 2015 میں شروع کی گئی وزیرآباد کوٹ ہرا سڑک کی کشادگی کا منصوبہ شروع ہو کر ساڑھے 42 کلومیٹر سڑک 2021 میں مکمل ہوئی مگر ہیڈچھناواں پل دو محکموں ایریگیشن اور ہائی وے میں پل کی نئی تعمیر تاحال نامکمل پڑی ہے۔
ممبران قومی و صوبائی اسمبلی سمیت ڈپٹی کمشنر اسسٹنٹ کمشنر سمیت تمام بیوروکریسی اسی ہچکولے کھاتے اور کسی بڑے حادثے کی شکل میں کسی بڑے جانی و مالی سانحے کا منتظر نہر لوئر چناب کا ہیڈ چھناواں پل کسمپرسی کی انتہائی حالت میں گرنے کے قریب پہنچ چکا انگریز دور حکومت میں بنایا گیےپل کے حفاظتی بند مختلف حادثات میں بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکے اور درمیانی حصہ اوور لوڈ ڈمپرز نے گہرے کھڈوں اور خطرناک گڑوں میں تبدیل کردیا ہے ٹریفک کے اژدھام نے مقامی شہریوں اور مسافروں کو دھول مٹی میں تبدیل کردیا جس سے پورے علاقے میں شہریوں کی بڑی تعداد گلے اور سانس کیساتھ ساتھ آشوب چشم میں مبتلا کردیا ہے مقامی شہریوں نے کسی بڑے سانحے سے قبل وزیراعلی پنجاب محترمہ مریم نواز شریف سے فوری احوال کا مطالبہ کیا ہے .



