بیوی اور بیٹی کے قاتل ڈی ایس پی کی مکمل کہانی سامنے آگئی،سنسنی خیز انکشافات نے پولیس کو بھی حیران کردیا

مجسٹریٹ نے عثمان حیدر کا 3روزہ ریمانڈمنظور کرلیا

لاہور(جانو ڈاٹ پی کے)بیوی اور بیٹی کے قاتل ڈی ایس پی کی مکمل کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق بیوی اور بیٹی کے قاتل ڈی ایس پی عثمان حیدر نے پولیس تفتیش کے دوران کئی بار جھوٹ بولا،ڈی ایس پی کے کورس پر جانے کی وجہ سے اعلی افسران کو اس پر بیٹی اور بیوی کے اغواء کے کیس میں مکمل شک ہوا،ڈی ایس پی عثمان حیدر ملتان میں جونیئر کمانڈ کورس کررہا تھا۔عثمان حیدر نے بیوی اور بیٹی کو اکیلے قتل کیا اور لاشیں پھینکیں۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ فیروز والہ اور کاہنہ پولیس نے قتل کے مقدمات درج نہ کیے،صرف 174 کی ضروری کارروائی کی گئی،ڈی ایس پی عثمان حیدر بیوی اور بیٹی کو سرکاری گاڑی میں گھر سے کھانا کھلانے کے بہانے لیکر گیا،ڈی ایس پی نے بیوی اور بیٹی کو نائن ایم،ایم پسٹل سے پیٹ میں گولیاں مار کر قتل کیا

تفتیش کے دوران معلوم ہو اہے کہ ملزم نے مقتولین کے موبائل فون پھینک دئیے تھے، پولیس ٹیموں نے موبائل فونز اور آلہ قتل برآمد کرنے کے لیے کوششیں شروع کردیں۔ڈی ایس پی عثمان حیدر نے25 ستمبر کو گھر سے بیوی اور بیٹی کو رات 8 بجے ساتھ لیا،تینوں نے ملکر ایئر پورٹ کے قریب ریسٹورنٹ پر اکٹھے کھانا بھی کھایا،ملزم ڈی ایس پی عثمان حیدر نے بیوی اور بیٹی کو رات گیارہ بجے اپنی سرکاری گاڑی میں رنگ روڈ کے قریب قتل کیابیٹی کی لاش کاہنہ میں اوربیوی کی لاش لبانوالہ میں پولیس نے سپرد خاک کیں۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں دونوں کا قتل گولیاں لگنے سے ثابت ہوا،مگر شیخوپورہ اور لاہور پولیس کی جانب سے مقدمات درج نہ کیے گئے

ذرائع کے مطابق پولیس کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے ڈی ایس پی عثمان حیدر کو سرور روڈ میں ایس پی کینٹ کے دفتر بلایا،ڈی ایس پی عثمان حیدر کو حراست میں لینے کے بعد ڈی این اے بھی کرایا گیا،ڈی ایس پی عثمان حیدر کی گاڑی سے ملنے والا خون مقتولین کے خون کے ساتھ میچ کیا۔ڈی ایس پی عثمان حیدر نے ڈی این اے رپورٹ آنے سے قبل ہی تمام حقائق بتا دئیے۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ک ہا کہ بیٹی چونکہ اپنی ماں کا ساتھ دیتی تھی اس لئے اس نے اپنی بیٹی خنساعثمان کو قتل کر دیا تھا،ملزم کو پیشہ ورانہ صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے گرفتار کیا گیا،ملزم اب پولیس کی گرفت میں ہے مضبوط چالان مرتب کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائےگی،چاہے کسی بھی رینک کا پولیس افسر کسی بھی جرم میں شریک ہو زیرو ٹالرنس پالیسی ہے۔

کینٹ لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ علی اکبر نے اہلیہ اور بیٹی کے قتل کے مقدمے میں گرفتار ڈی ایس پی عثمان حیدر کو تین روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے ۔جوڈیشل مجسٹریٹ علی اکبر  نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی پولیس نے ملزم کے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی تھانہ برکی پولیس نے قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کررکھا ہے پولیس نےملزم ڈی ایس پی عثمان حیدر کو جوڈیشل مجسٹریٹ کےروبرو پیش کیاعدالت نے ملزم عثمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور ائندہ سماعت پر تفتیش سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

مزید خبریں

Back to top button