وینزویلا،روس اور چین کادفاعی اتحاد،امریکاکیلئے خطرے کی گھنٹی

وینزویلا امریکا کےB-1Bبمبارز کے جواب میں طاقت کا مظاہرہ

کراکس / واشنگٹن (سپیشل رپورٹ:جانوڈاٹ پی کے)وینزویلا کے روس اور چین کے ساتھ تیزی سے بڑھتے دفاعی تعاون نے امریکا کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق، حالیہ ہفتوں میں ماسکو اور بیجنگ نے وینزویلا کو جدید دفاعی سازوسامان، ڈرون سسٹمز اور ریڈار ٹیکنالوجی فراہم کی ہے، جس کے بعد امریکا نے خطے میں اپنی فوجی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں۔امریکا اور وینزویلا کے مابین کشیدگی میں اضافہ: امریکا کا دس ایف-35 لڑاکا طیارے پورٹو ریکو بھیجنے کا اعلانامریکی وزارتِ دفاع کے مطابق بی ون بی لینسر بمبار طیاروں اور بحری جنگی جہازوں کو کیریبین کے قریب تعینات کیا گیا ہے، جبکہ وینزویلا نے بھی اپنے ساحلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر فوج مشقیں شروع کردی ہیں۔امریکا اور لاطینی امریکی ملک وینزویلا کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔

وینزویلا کی ساحلی پٹی پر بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں

امریکی فضائیہ کے دو B-1B لانسَر (Lancer) بمبار طیاروں نے ٹیکساس کی ڈائس ایئر فورس بیس (Dyess Air Force Base) سے اڑان بھری اور وینزویلا کے قریب بین الاقوامی فضائی حدود میں پرواز کی، ایک امریکی اہلکار کے مطابق یہ پرواز روٹین مشقوں کا حصہ تھی، تاہم اس اقدام نے خطے میں سفارتی اور عسکری کشیدگی میں اضافہ کر دیا ہے۔امریکی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ دونوں طیارے کسی ملک کی فضائی حدود میں داخل نہیں ہوئے اور ان کی تمام سرگرمیاں بین الاقوامی قانون کے مطابق رہیں۔یہ طیارے جدید لانگ رینج بمبارز ہیں، جو روایتی اور نیوکلیائی حملوں کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ماہرین کے مطابق یہ مشق ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکا اور وینزویلا کے درمیان تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہیں، بالخصوص تیل، پابندیوں اور علاقائی اثرورسوخ کے معاملات پر۔کئی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ پرواز دراصل علاقے میں طاقت کے اظہار کا اشارہ ہے۔امریکا اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ، ٹرمپ نے بحری جہاز تعینات کردیے - WE News

امریکا کے B-1B لانسَر بمبار طیاروں کی کیریبین کے قریب پرواز کے بعد، وینزویلا نے اپنی ساحلی پٹی پر بڑے پیمانے پر فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے۔ ان مشقوں میں زمینی، فضائی اور بحری افواج کے ہزاروں اہلکار حصہ لے رہے ہیں، جن کا مقصد مبینہ طور پر ملکی دفاع کو مضبوط بنانا اور بیرونی خطرات کا مقابلہ کرنے کی تیاری کرنا ہے۔

طاقت کا بھرپور مظاہرہ

وینزویلا کی وزارتِ دفاع کے مطابق، یہ مشقیں محفوظ وطن دوہزارپچیس کے نام سے جاری ہیں۔مشقوںمیں جدید ڈیسٹرائرز، فاسٹ اٹیک بوٹس، ڈرونز، اور فضائی دفاعی نظام شامل ہیں۔سرکاری میڈیا کے مطابق، یہ مشقیں کاراکاس کے ساحل سے لے کر اورینوکو دریا کے دہانے تک پھیلی ہوئی ہیں، جو ملک کے سب سے اسٹریٹیجک علاقے سمجھے جاتے ہیں۔وینزویلا سے کشیدگی میں اضافہ، امریکی بحری بیڑہ وینزویلا کے قریب تعیناتی کیلئے تیار

امریکا کو واضح پیغام

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ مشقیں براہِ راست امریکا کے حالیہ عسکری اقدام کے ردِعمل کے طور پر دیکھی جا رہی ہیں، جب دو امریکی B-1B بمبارز وینزویلا کے قریب بین الاقوامی فضائی حدود میں گشت کرتے نظر آئے۔

وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے اپنی افواج سے خطاب میں کہاہم کسی بھی غیر ملکی اشتعال کا جواب دینے کیلئے تیار ہیں، ہمارا سمندر، ہماری خودمختاری اور ہمارا وقار ناقابلِ سود ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وینزویلا کی مسلح افواج اب پہلے سے زیادہ متحد، جدید اور خود کفیل ہیں۔رئیس جمهوری ونزوئلا: جنگ جهانی سوم در حال وقوع است | گروه رسانه‌ای صبح‌ساحل

علاقائی کشیدگی میں اضافہ

کیریبین خطے میں حالیہ سرگرمیاں جنوبی امریکا میں علاقائی طاقت کے توازن کو ایک بار پھر غیر یقینی بنا رہی ہیں۔جہاں امریکا اپنی موجودگی بڑھا رہا ہے، وہیں وینزویلا روس اور چین کے ساتھ دفاعی تعلقات کو مضبوط کر رہا ہے۔مشقوں میں روسی ساختہ Su-30 لڑاکا طیارے اور چینی ریڈار سسٹمز بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔

سٹریٹیجک اہمیت

وینزویلا کی ساحلی پٹی نہ صرف تیل برآمدات   کیلئے کلیدی ہے بلکہ کیریبین میں بحری راستوں کے کنٹرول کے لیے بھی انتہائی اہم سمجھی جاتی ہے۔اس لیے ان علاقوں میں مشقوں کا مقصد واضح ہے۔

وینزویلا کی یہ مشقیں صرف دفاعی سرگرمی نہیں بلکہ ایک سیاسی اور عسکری پیغام بھی ہیں۔یہ ظاہر کرتی ہیں کہ کاراکاس اب کسی بھی بیرونی مداخلت کے مقابلے کے لیے عملی تیاری کر رہا ہے، اور خطے میں طاقت کی نئی صف بندی شروع ہو چکی ہے۔

مزید خبریں

Back to top button