افغان طالبان رجیم دور میں لاکھوں افغانی دو وقت کی روٹی کو ترس گئے ہیں،اقوام متحدہ رپورٹ

نیویارک(جانوڈاٹ پی کے)افغان طالبان رجیم کے ہاتھوں افغان عوام کا استحصال جاری ہے، افغان عوام دووقت کی روٹی کو ترس گئے، یواین رپورٹ جاری کردی گئی۔
اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ افغانستان میں بھوک وغربت کی صورتحال سنگین ہوگئی ہے، یو این ڈی پی کے مطابق 10 میں سے 9 افغان خاندان کھانے کیلئے قرض لینے پر مجبور ہیں، افغانستان شدید بحران کا شکار ہوگیا ہے وسائل کی منصفانہ تقسیم نہیں ہورہی،
یواین ڈی پی کے مطابق افغانستان میں زیادہ ترخاندان خوراک کیلئےعلاج چھوڑنے پر مجبور ہیں، 90 فیصدافغان خاندان بھوک یا قرض کے بوجھ تلے دب چکےہیں۔
اقوام متحدہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ افغان خاندانوں کے اوسط قرضے 373 سے 900 ڈالرز تک پہنچ گئے، افغانستان میں اوسط ماہانہ آمدنی صرف 100 ڈالر ہے۔
یواین ڈی پی کے مطابق افغانستان میں کرایوں میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے، بیشتر واپس آنے والے مناسب رہائش سے محروم ہیں، افغان طالبان رجیم کے مقامی سطح پر اقدامات سے حالات بہتر ہوسکتے ہیں۔
روزگار، رہائش اور سماجی ہم آہنگی کی فراہمی سے دوبارہ نقل مکانی کا خطرہ کم ہوگا، خواتین کے محدود معاشی مواقعوں نے حالات کو مزید خراب کیا۔
اقوام متحدہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ افغانستان میں خواتین کی لیبر فورس میں شمولیت صرف 6 فیصد رہ گئی ہے، خواتین پر سفری اور ملازمت کی پابندیوں سے گھروں کا نظام متاثر ہورہا ہے۔



