اکتوبر میں حکومت کو سائبر حملے میں ہیک کرلیا گیا تھا،برطانوی وزیر اعتراف

لندن(جانوڈاٹ پی کے)برطانیہ کے ایک سینئر وزیر نےتصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2025 میں برطانوی حکومت کے نظام پر سائبر حملہ ہوا تھا۔

اس بات کا اعتراف وزارتِ تجارت کے وزیر کرس برائنٹ نے جمعے کے روز ٹائمز ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کیا۔ یہ حکومتی سطح پر پہلی بار باضابطہ تصدیق ہے۔

کرس برائنٹ نے کہا کہ حکومت کے سسٹمز میں واقعی دراندازی ہوئی تھی تاہم وہ اس مرحلے پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ آیا یہ حملہ براہِ راست چینی ہیکرز یا چینی ریاست سے منسلک عناصر کی جانب سے کیا گیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تفتیش ابھی جاری ہے اور حتمی نتائج سامنے آنے میں وقت لگ سکتا ہے۔

یاد رہے کہ برطانوی اخبار دی سن نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ یہ حملہ ایک چینی سائبر گروہ کے ذریعے کیا گیا، جسے اسٹورم 1849 کا نام دیا گیا ہے۔

اخبار نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ اس حملے کے نتیجے میں فارن آفس کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی گئی جس میں ممکنہ طور پر ہزاروں، بلکہ دسیوں ہزار ویزا درخواستوں سے متعلق تفصیلات شامل ہوسکتی ہیں۔

تاہم برطانوی وزیر کرس برائنٹ نے اس رپورٹ کو قیاس آرائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس بات پر فی الحال کافی حد تک مطمئن ہے کہ اس واقعے سے کسی فرد کو براہِ راست نقصان پہنچنے کا خطرہ کم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیکیورٹی کی خامی کو بہت جلد درست کر لیا گیا تھا اور یہ مسئلہ حکومت کی ایک ویب سائٹ میں موجود تکنیکی خرابی کی وجہ سے پیدا ہوا تھا۔

اسکائی نیوز سے گفتگو میں کرس برائنٹ نے بتایا کہ جیسے ہی سسٹم میں کمزوری کی نشاندہی ہوئی، فوری اقدامات کیے گئے اور ڈیجیٹل سیکیورٹی کو مضبوط بنایا گیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سائبر حملے کے اثرات محدود رہے اور ڈیٹا کے بڑے پیمانے پر غلط استعمال کے شواہد نہیں ملے۔

دی سن کے مطابق اسٹورم 1849 ایک ایسا سائبر گروہ ہے جسے چین سے منسلک سمجھا جاتا ہے اور اس پر ماضی میں چینی حکومت پر تنقید کرنے والے سیاست دانوں اور تنظیموں کو نشانہ بنانے کے الزامات بھی لگ چکے ہیں۔

اس معاملے پر برطانوی وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے رواں ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ چین برطانیہ کے لیے قومی سلامتی کے خطرات پیدا کرتا ہے، تاہم انہوں نے اس کے باوجود چین کے ساتھ روابط بڑھانے کے حکومتی فیصلے کا دفاع کیا۔

فارن آفس میں پیش آنے والا یہ سائبر واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب رواں سال برطانیہ کی دو بڑی کمپنیوں کو بھی بڑے سائبر حملوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ایک حملے کے باعث ملک کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی جیگوار لینڈ روور کو پانچ ہفتوں تک پیداوار بند کرنا پڑی، جبکہ معروف ریٹیلر مارکس اینڈ اسپینسر نے چھ ہفتوں کے لیے آن لائن آرڈرز معطل کر دیے تھے۔

فارن آفس کے ترجمان نے اس حوالے سے بتایا کہ سائبر واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں اور حکومت اپنے ڈیٹا اور نظام کے تحفظ کو نہایت سنجیدگی سے لیتی ہے۔

ترجمان کے مطابق ڈیجیٹل سیکیورٹی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اضافی اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔

مزید خبریں

Back to top button