بھارت کے غرور فائٹر طیارے تیجس کی ناکامیوں کے اسباب

لاہور(سپیشل رپورٹ)تیجس بھارت کا تیار کردہ لائٹ کمپیکٹ فائٹر(Light Combat Aircraft – LCA) ہے،جو بھارتی فضائیہ کے جدید ترین ہتھیاروں میں سے ایک ہے
تیجس ایک ملٹی رول فائٹر جٹ ہے جو ہوائی، زمینی اور بحری حملوں کے لیے یکساں طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے اہم تکنیکی پہلو درج زیل ہیں۔
رفتار:سپرسونک(Mach 1.8 کے قریب)
طاقت:جدید ریڈار اور ایویونکس سے لیس
ہتھیار:میزائل، بم، اور توپ کے ساتھ مکمل ہم آہنگ
ڈیزائن:ہلکا اور ایروبائنامک، جس سے اس کی مانور صلاحیت بہت زیادہ ہے
تیجس طیارہ بھارتی ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (DRDO) اور ہندوستان ایرو اسپیس لمیٹڈ (HAL) کی مشترکہ کوششوں سے تیار کیا گیا۔ اس کا منصوبہ 1983 میں شروع ہوا، اور کئی دہائیوں کی تحقیق اور ترقی کے بعد یہ طیارہ بھارتی فضائیہ کی خدمت میں آیا۔
خود کفالت: بھارت اب اپنے فائٹر طیارے خود تیار کر سکتا ہے، جس سے دفاعی انحصار کم ہوا۔
ماڈرن ٹیکنالوجی: ایویونکس، ایڈوانسڈ ریڈار، اور جدید ہتھیاروں کی ہم آہنگی۔
متعدد کردار: دشمن کی فضائی حدود میں کارروائی اور زمینی ہدف پر حملے کے لیے یکساں کارآمد ہے۔
تیجس:بھارت کا لائٹ کمپیکٹ فائٹر اور اس کی ناکامیوں کا جائزہ
بھارتی لائٹ کمپیکٹ فائٹر طیارہ تیجس ایک اہم دفاعی پروجیکٹ ہے، لیکن اس کی ترقی اور آپریشنل فعالیت کئی چیلنجز اور ناکامیوں کا سامنا کر چکی ہے۔
1. تاخیر اور لاگت میں اضافہ
تیجس پروجیکٹ 1983 میں شروع ہوا، لیکن تکنیکی پیچیدگیوں اور ڈیزائن کی خامیوں کے باعث طویل تاخیر کا شکار رہا۔ اس کے نتیجے میں پروجیکٹ کی لاگت کئی گنا بڑھ گئی، اور بھارتی فضائیہ کو اپنی ضروریات پوری کرنے میں دیر ہوئی۔
2. وزن اور کارکردگی کے مسائل
ابتدائی ماڈلز میں طیارہ متوقع وزن اور طاقت کے لحاظ سے کمزور رہا۔ اس کی ہلکی مانور صلاحیت اور محدود فیول کیپیسٹی نے طیارے کی آپریشنل کارکردگی کو متاثر کیا۔
3. ہتھیاروں اور ایویونکس کی کمی
تیجس کے ابتدائی ورژنز میں جدید ہتھیاروں کے استعمال اور ایویونکس سسٹمز میں خامیاں پائی گئیں، جس کی وجہ سے طیارہ مکمل طور پر ملٹی رول آپریشن کے لیے تیار نہیں تھا۔
4. ایروناٹیکل اور انجینئرنگ چیلنجز
انجن کی کارکردگی متوقع معیار پر نہیں تھی۔
فلائٹ ٹیسٹنگ کے دوران متعدد تکنیکی ناکامیاں سامنے آئیں، جیسے وائبریشن اور کنٹرول کے مسائل۔
مٹیریل اور ڈیزائن کی خرابیوں نے طیارے کی ڈیلیوری اور فالٹ فری آپریشن میں مشکلات پیدا کیں۔
نتیجہ
اگرچہ تیجس بھارت کے “میڈ ان انڈیا” دفاعی منصوبوں میں اہمیت رکھتا ہے، اس کے ابتدائی ماڈلز نے کئی ناکامیاں ظاہر کی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ طیارے کی اصل صلاحیت تبھی سامنے آئے گی جب تمام تکنیکی خامیاں دور کی جائیں اور جدید ورژنز مکمل طور پر آپریشنل ہوں۔![]()




