فیض حمید کے بعد اب کب کس کی باری؟ سندھ کے وزیر ناصر حسین شاہ نے بڑا دعویٰ کردیا

سکھر(جانوڈاٹ پی پی )سندھ کے وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے جنرل فیض حمید کو ملنے والی سزا کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب ان لوگوں کی باری ہے جو واویلہ کرکے بڑی ڈھٹائی سے جھوٹ بولنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے اور فیض حمید کے بعد ان کو ان کا احساس جرم پریشان کررہا ہے اور وہ گھبراہٹ کا شکار ہیں اور ان کے خلاف نومئی کا کیس بلکل اوپن ہے جس کی ویڈیوز تک موجود ہیں
سکھر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار اتنے بڑے جنرل کو سزا ملی ہے اور اس کا سہرا فیلڈ مارشل عاصم منیر کے سر جاتا ہےان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں پیپلزپارٹی کی قیادت کے ساتھ کون سا ظلم نہیں کیا گیا انہیں جیلوں میں ڈالا گیا نااہل قرار دیا گیا ایک ظلم کی داستان روا رکھی گئی اور میاں صاحب اور ان کی بیٹی کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے رہا ہے لیکن آج ان کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے وہ مکافات عمل ہے ان کا کہنا تھا کہ فیض حمید کو سزا ایک سوچ کو سزا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ جو منصوبہ ساز تھے ان کو عبرتناک سزا ملنی چاہیے اس میں حکومت، اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کا بھی گٹھ جوڑ رہا ہے وہ جس طرح چاہتے تھے فیصلے کیے جاتے تھے ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے دور حکومت میں جب دیکھا کہ اب ان کی حکومت نہیں چل سکتی تو انہوں نے آئی ایم ایف سے سخت شرائط پر کیے گئے معاہدے کو توڑا جس کی وجہ سے ملک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور وہ ڈیفالٹ تک پہنچ گیا انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ بااختیار بلدیاتی نظام سندھ میں ہے اور ہم اسے مزید بااختیار بنارہے ہیں گذشتہ روز بھی اس حوالے سے میٹنگ ہوئی ہے ہم اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی چاہتے ہیں لیکن ایم کیو ایم جو اس وقت بلدیاتی نظام کا حص بھی نہیں ہے وہ کس منہ سے اس پر بات کررہی ہےاس کی مثال اس وقت پرائی شادی میں عبداللہ دیوانا جیسی ہے ان کا کہنا تھا کہ جو اچھا کام کرے اس کی تعریف بھی ہونی چاہیے اگر مریم نواز اچھا کام کررہی ہے تو ہم اسے سراہتے ہیں لیکن ہم نے جو کام کیے ہیں ان کی بھی تو تعریف ہونی چاہیے صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ہم کسی ایسی ترمیم کو پاس نہیں ہونے دیں گے جو سندھ یا پاکستان کے خلاف ہو ہم پاکستان کے دفاع کے لیے اپنا پیٹ کاٹ کر بھی حصہ دیں گے لیکن این ایف سی ایوارڈ میں سندھ کے حصے پر قدغن نہیں لگنے دیں گےان کا کہنا تھا کہ کسان کارڈ کے اجراء پر سندھ کا کسان خوش ہے اسے کھاد اور بیج کے پیسے مل رہے ہیں گذشتہ برس آئی ایم ایف کی وجہ سے گندم کی امدادی قیمت مقرر نہیں کرسکے تھے لیکن اس بار امدادی قیمت مقرر کریں گے ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے کچے میں امن و امان کے حوالے سے جو مسئلہ تھا اس میں کمی آئی ہے اور کچے میں اب ترقیاتی کام ہورہے ہیں اور گھوٹکی کندھ کوٹ پل کی تعمیر کا کام جاری ہے یہ بہت اہم منصوبہ ہے صوبائی وزیر نے اس موقع پر بھارت میں وزیر اعلی کی جانب سے مسلمان لڑکی کے چہرے سے نقاب اتارنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکیولر بھارت اب دنیا بھر میں رسوا ہورہا ہے سید ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر سکھر کے صحافیوں کو یقین دلایا کہ کراچی کی طرح سکھر کے صحافیوں کو بھی پلاٹس دیئے جائیں گے۔



