گاؤں ہریار میں 45 سالہ شخص کی با اثر افراد کے ظلم سے تنگ آکر خودکشی، ورثاء کا احتجاج، انصاف کا مطالبہ

مٹھی (رپورٹ : میندھرو کاجھروی / جانو ڈاٹ پی کے) مٹھی کے نواحی گاؤں ہریار میں 45 سالہ گوردھن ولد سرون میگھواڑ نامی شخص نے بااثر ستیڈان ولد پیرجی کے ظلم سے تنگ آکر گھر کے اندر رسی باندھ کر خودکشی کرلی۔
واقعہ کی اطلاع متوفی کے بھتیجے حاکم نے دی جس پر چیلہار پولیس پہنچ گئی اور لاش کو تحویل میں لے کر سول اسپتال مٹھی میں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا۔
ہسپتال سے نکلنے کے بعد متوفی کے ورثاء نے مٹھی میں کشمیر چوک پر لاش رکھ کر دھرنا دیا۔ جس کے بعد اہل خانہ کے ڈی ایس پی ماجد قائم خانی اور ایس ایچ او قادر بخش پہنچے اور بات چیت کی۔ اہل خانہ کو انصاف کے لیے تسلی دینے کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا۔
دوسری جانب مقتول کی جیب سے ایک خط برآمد ہوا جس میں واضح لکھا تھا کہ پیرجی کے بیٹے ستیڈان ٹھاکر نے اس کے ساتھ ظلم کی انتہا کر دی ہے۔ اسے مالی، ذہنی اور جسمانی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
کل بھاوے کا تڑ گاؤں کے رہائشی بھیلوں نے ستیڈان ٹھاکر کے کہنے پر حملہ کر کے تشدد کا نشانہ بنایا۔اس کی کریانہ کی دکان تھی، جس سے حاصل ہونے والی آمدنی مالی طور پر تباہ ہو گئی۔مقتول کی جیب سے صدر پاکستان آصف علی زرداری کے نام ایک خط ملا ہے جو پولیس کے پاس ہے۔
اس حوالے سے متوفی کی والدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز بھی ان کی میرے بیٹے سے لڑائی ہوئی تھی جس کی ہم نے ڈاکٹر کھٹومل کے بیٹے راہول جیون سمیت مختلف لوگوں سے شکایت کی لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے موٹرسائیکل پر میرے بیٹے کا پیچھا کیا، جبکہ میرا بیٹا پہلے ہی دل کی بیماری میں مبتلا تھا۔ آخر کار مسلسل ذہنی اذیت کے باعث وہ خودکشی پر مجبور ہو گیا۔
مقتول کی بیٹی نے میڈیا کو بتایا کہ میرے والد پہلے سے بیمار تھے لیکن بعد میں ٹھاکر نے اسے ذہنی اذیت کا شکار بنا دیا اور خودکشی پر مجبور ہوگئے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ خود کشی پر اکسانے والے کے ساتھ تشدد کا شکار بنانے والے بھیل ذات کے شخص کو بھی گرفتار کیا جائے۔
مقتول کی بیوہ نے میڈیا کو بتایا کہ میرے شوہر کی موت سے میری پوری دنیا اجڑ گئی ہے۔ اس نے مجھے پانچ معصوم بیٹیوں اور ایک معصوم بیٹے کے ساتھ تنہا چھوڑ دیا ہے۔ ہم بے بس ہیں اور حکام بالا سے اپیل ہے کہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے۔



