اسرائیل کی حمایت پر مقبول ترین فلم اسٹرینجر تھنگز 5 کا دنیا بھر میں بائیکاٹ

نیویارک(جانوڈاٹ پی کے)معروف ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والی سب سے مقبول سائنس فکشن انگلش سیریز اسٹرینجر تھنگز کے آخری سیزن کے ریلیز ہوتے ہی بائیکاٹ کے مطالبات سامنے آئے ہیں۔
اسٹرینجرز تھنگز کے بائیکاٹ کی وجہ کوئی اور نہیں بلکہ سیریز میں شامل اداکار کی جانب سے فلسطین میں ہونے والے ظلم پر اسرائیلی مظالم اور صہیونیت کی حمایت ہے۔
کاسٹ میں شامل اداکار برملا صہیونی نظریے کا پرچار کرتے نظر آئے اور صارفین کو یہ سب کچھ اُس وقت یاد آیا جب اسٹرینجر تھنگز کے پانچویں سیزن کی پہلی قسط جاری ہوئی۔
فلسطین میں ہونے والے مظالم کی مذمت اور کھل کر مخالفت کرنے والوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بائیکاٹ کریں اور اب سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مہم بھی چلائی جارہی ہے۔
بائیکاٹ اسٹرینجرز تھنگر کی مہم دنیا بھر میں جاری ہے جس کی وجہ سیریز میں ول بائرز کا اہم کردار نبھانے والے اداکار نوح شناب کی جانب سے صہونی نظریے کی حمایت ہے اور انہوں نے انسٹاگرام پر اس حوالے سے پوسٹ بھی کی تھی۔
انہوں نے یہ پوسٹ 7 اکتوبر کو کی جس کے بعد صارفین نے شدید ردعمل دیا اور پھر یہ معاملہ دب گیا تھا تاہم ایک بار پھر صارفین کی توجہ اس جانب دلائی گئی ہے۔
اداکار نے پوسٹ میں حماس کے حملے کی مذمت اور اسرائیل کے ردعمل کی حمایت کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ایک یہودی امریکی ہونے کی حیثیت سے میں اسرائیل میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہونے والے ظلم پر خوفزدہ ہوں کیونکہ انہیں حماس نے بے دردی کے ساتھ نشانہ بنایا۔
انہوں نے یہ بھی لکھا تھا کہ بچوں، عورتوں اور اسرائیل کے دفاع کیلیے لڑنے والے فوجیوں کے قتل پر میرا دل ٹوٹ جاتا ہے جبکہ انہوں نے فلسطین اور اسرائیل دونوں میں امن کی بات بھی کی تھی۔
اداکار نے سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردِعمل آنے پر اپنی اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کردیا تھا مگر اب ایک بار پھر اُن کی پوسٹ کا اسکرین شارٹ وائرل ہورہا ہے۔
فلمی مبصرین کا ماننا ہے کہ اگر اسی طرح سے بائیکاٹ کی مہم سوشل میڈیا پر جاری رہی تو اسٹرینجر تھنگز اُس طرح کامیابی حاصل نہیں کرسکے گی جس طرح پہلے کے چار سیزن اپنے نام کیے اور ریکارڈ بنایا تھا۔
مبصرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ اداکار نوح شناب اپنی پوسٹ پر معذرت اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر کے اس سیریز کو کامیاب بنوا سکتے ہیں۔



