12 سال سے کم عمر بچوں میں اسمارٹ فون کے استعمال سے موٹاپا، ڈپریشن اور ناقص نیند کے خطرات بڑھ جاتے ہیں،تحقیق

لندن(جانوڈاٹ پی کے)موجودہ عہد میں اکثر بچوں کے ہاتھوں میں موبائل ہوتا ہے مگر اس سے ان میں موٹاپے، ڈپریشن اور ناقص نیند جیسے مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ 12 سال سے کم عمر بچوں میں اسمارٹ فونز کے استعمال سے ڈپریشن، موٹاپے اور دیگر متعدد طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔

جرنل پیڈیا ٹرکس میں شائع تحقیق میں 12 سال یا اس سے کم عمر 10 ہزار سے زائد بچوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق کے مطابق لڑکپن میں اسمارٹ فونز کی ملکیت بچوں کی جسمانی اور ذہنی صحت دونوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ عمر کے اولین 12 برسوں کے دوران جس وقت بھی اسمارٹ فون بچوں کو دیا جاتا ہے، ان میں موٹاپے اور نیند کے مسائل کا خطرہ اتنا زیادہ بڑھتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ جب آپ بچے کو فون دیتے ہیں تو آپ کو اس کی صحت کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

اس تحقیق میں بچپن میں اسمارٹ فون کے استعمال اور ناقص صحت کے درمیان محض تعلق ثابت کیا گیا مگر وجہ یا اثرات پر روشنی نہیں ڈالی گئی۔

تاہم محققین کے مطابق پرانی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ اسمارٹ فونز کے مالک بچے دوستوں کے ساتھ کھیلنے، ورزش اور سونے کے لیے کم وقت نکالتے ہیں۔

یہ ان کی عمر کا وہ عہد ہوتا ہے جب نیند یا ذہنی صحت میں معمولی تبدیلیوں سے بھی دیرپا منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

اس سے قبل اگست 2025 میں جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جو بچے ٹی وی یا اسمارٹ فونز سمیت دیگر اسکرینوں کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں، ان میں دل اور میٹابولک امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق میں 10 سے 18 سال کی عمر کے ایک ہزار سے زائد بچوں کے اسکرین کے سامنے گزارے جانے والے وقت اور نیند کی عادات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

اس طرح محققین نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اسکرین ٹائم اور کارڈیو میٹابولک صحت کے درمیان کیا تعلق موجود ہے۔

واضح رہے کہ کارڈیو میٹابولک صحت سے مراد دل اور میٹابولزم کے افعال کی مجموعی حالت ہے، اگر کارڈیو میٹابولک صحت متاثر ہو تو ہارٹ اٹیک، فالج، جگر پر چربی چڑھنے اور ذیابیطس وغیرہ کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بچے اور نوجوان جو بہت زیادہ وقت اسکرینوں اور الیکٹرونک ڈیوائسز کے سامنے گزارتے ہیں، ان میں کارڈیو میٹابولک امراض جیسے ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور انسولین کی مزاحمت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اسی طرح ان میں دل کی شریانوں سے جڑے امراض یا ذیابیطس کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

جولائی 2025 میں جرنل آف دی ہیومین ڈویلپمنٹ اینڈ Capabilities میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ بچوں کو 13 سال کی عمر سے قبل اسمارٹ فونز کے استعمال کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

تحقیق کے مطابق 13 سال کی عمر سے قبل اگر بچے اسمارٹ فونز کو استعمال کرتے ہیں تو اس سے ان کی دماغی صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اسمارٹ فونز استعمال کرنے والے 13 سال سے کم عمر بچوں کو دنیاوی حقیقت سے کٹ جانے، ذاتی اہمیت میں کمی کے احساس، جذبات کو کنٹرول میں رکھنے میں مشکلات اور خودکشی کے خیالات جیسے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ 13 سال سے کم عمر بچے اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں، تو 13 سال کی عمر تک پہنچنے سے قبل ہر گزرتے سال کے ساتھ ان کی دماغی صحت اور شخصیت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

مزید خبریں

Back to top button