سارک چارٹر ڈے کی سالگرہ، وزیر اعظم کی رکن ممالک کو مبارکباد

اسلام آباد(جانوڈاٹ پی کے) سارک چارٹر ڈے کی 40ویں سالگرہ کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے تمام رکن ممالک کو مبارکباد دی ہے۔
سارک چارٹر ڈے کی 40ویں سالگرہ کے موقع پر جاری پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 40 برس قبل سارک کی بنیاد رکھی گئی، جس کا مقصد مکالمے کا فروغ تھا، بدقسمتی سے علاقائی اور سیاسی عوامل کے باعث یہ مقاصد حاصل نہیں ہوسکے۔
وزیراعظم پاکستان نے اپنے پیغام میں پُرامن، مستحکم اور خوشحال جنوبی ایشیا کی تشکیل کیلئے تمام رکن ممالک کو مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
آج سارک (SAARC) چارٹر دن کی چالیسویں سالگرہ کے موقع پر، میں SAARC کے تمام رکن ممالک کی حکومتوں اور عوام کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آج کا یہ پر مسرت موقع ہمیں جنوبی ایشیا میں امن، ترقی اور خوشحالی کے ہمارے مشترکہ عزم کی بھی یاد دلاتا ہے۔
چالیس برس قبل جب SAARC کی بنیاد رکھی گئی تھی تو اس کا مقصد یہ تھا کہ ہمارے ممالک کے درمیان مکالمے کو فروغ دیا جائے، تعاون کو مضبوط کیا جائے اور تعلقات اتنے مستحکم ہوں جو ہمیں ایک دوسرے کے مزید قریب لائیں۔
بدقسمتی سے علاقائی، سیاسی عوامل کے باعث یہ مقاصد مکمل طور پر حاصل نہیں ہو سکے، تاہم میں SAARC سیکرٹریٹ کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ اس نے تنظیم کے اہداف کے فروغ اور رکن ممالک کے درمیان بامعنی تعاون کے مواقع پیدا کرنے میں تسلسل کے ساتھ بھرپور معاونت فراہم کی ہے۔
خطے میں بڑھتے ہوئے علاقائی تعاون کے تناظر میں، جنوبی ایشیا میں اقتصادی، ڈیجیٹل اور عوامی روابط کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ ہمیں مل کر ایسے روابط کو تقویت دینا ہوگی جو تجارت، سرمایہ کاری، جدت اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دیں۔
ہمارا خطہ غربت، موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والی آفات، غذائی و توانائی کے عدم تحفظ اور صحت عامہ جیسے مشترکہ چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ یہ چیلنجز سرحدوں سے بالاتر ہیں اور ان کا حل باہمی اعتماد، نیک نیتی اور تعاون کی روح کے ساتھ اجتماعی کوششوں سے ہی ممکن ہے۔ صرف مشترکہ اقدام کے ذریعے ہی ہم اپنی عوام کے لیے ایک مضبوط اور جامع مستقبل تشکیل دے سکتے ہیں۔
پاکستان SAARC چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کا پرعزم حامی ہے۔ ہمارا یقین ہے کہ ایسا حقیقی تعاون جو خودمختار برابری، باہمی احترام اور مثبت روابط کی بنیاد پر قائم ہو وہی جنوبی ایشیا کی بے پناہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوۓ ہم سب کے لیے بہتر مستقبل کی ضمانت بن سکتا ہے۔
آئیے آج ہم اپنے عزم کی تجدید کریں کہ ہم ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال جنوبی ایشیا کی تشکیل کے لیے مل کر کام کریں گے۔ ایسا خطہ جو تعاون، روابط اور اپنی عوام کی اجتماعی فلاح وبہبود کے مشترکہ مقاصد پر قائم ہو۔



