رحمان آباد اور سات میل میں رن شاخ کے کناروں پر غیر قانونی تعمیرات،عوام کا احتجاج

مٹھی (رپورٹ: میندھرو کاجھروی/ جانو ڈاٹ پی کے) رحمان آباد ستون میل میں رن نہر کے کناروں پر ناجائز تعمیرات کا دوبارہ پھیلاؤ، محکمہ آبپاشی سے فوری کارروائی کا مطالبہ۔تحصیل کلوئی کے شہر رحمان آباد ستون میل رن نہر کے کناروں پر ناجائز تعمیرات ایک بار پھر تیزی سے جاری ہیں۔ نہر کے دونوں اطراف، خاص طور پر مین روڈ کے ساتھ متصل علاقوں میں دکانیں، ہوٹل، سیلون اور مال کے باڑے غیر قانونی طور پر قائم کیے جا رہے ہیں، جس سے نہ صرف سرکاری زمین پر قبضہ ہو رہا ہے بلکہ نہری نظام کو بھی شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

یاد رہے کہ تین سال قبل محکمہ آبپاشی سندھ نے سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ سکھر کے واضح احکامات کی روشنی میں ایک بڑے آپریشن کے دوران انہی علاقوں میں قائم ناجائز تعمیرات کو مسمار کیا تھا۔ اس آپریشن کے نتیجے میں سیلون کی دکانیں، ہوٹلیں اور مال کے باڑے گرادیے گئے تھے، اور نہر کے کناروں کو تجاوزات سے پاک کیا گیا تھا۔ تاہم افسوسناک امر یہ ہے کہ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد دوبارہ انہی جگہوں پر غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، جو اب خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ نہر کے کناروں پر ناجائز تعمیرات کے باعث نہ صرف پانی کی روانی متاثر ہو رہی ہے بلکہ کسی بھی وقت بڑے حادثے کا خدشہ بھی موجود ہے۔ بارشوں یا پانی کے بہاؤ میں اضافے کی صورت میں یہ تجاوزات نہر کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، جس کا خمیازہ قریبی آبادیوں اور زرعی زمینوں کو بھگتنا پڑ سکتا ہے۔

علاقہ مکینوں ، سماجی حلقوں اور کسانوں نے محکمہ آبپاشی سندھ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس سنگین صورتحال کا نوٹس لے اور ہنگامی بنیادوں پر دوبارہ آپریشن کرکے نہر کے کناروں سے تمام ناجائز تعمیرات ختم کرے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر بروقت کارروائی نہ کی گئی تو نہ صرف سرکاری زمین پر قبضوں میں اضافہ ہوگا بلکہ عدالتی احکامات کی بھی کھلی خلاف ورزی ہوگی۔شہریوں نے اعلیٰ حکام، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ معاملے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کریں، تاکہ آئندہ نہر کے کناروں پر دوبارہ تجاوزات قائم نہ ہو سکیں اور عوام کو کسی بڑے نقصان سے بچایا جا سکے۔

مزید خبریں

Back to top button