چین کی پر اسرار’’چیانتانگ ندی‘‘۔لہراتی لہریں یا سمندر کا نظارہ

جواربھاٹا(Tidal Bore)— دنیا کا سب سے طاقتور ٹائیڈ

لاہور(سپیشل رپورٹ:جانو ڈاٹ پی کے)چین کے مشرقی صوبے ژی جیانگ میں واقع چیانتانگ ندی (Qiantang River) ملک کی مشہور ترین اور اہم ترین دریاؤں میں سے ایک ہے۔ یہ ندی نہ صرف اپنی طبعی اہمیت، معاشی کردار اور قدرتی خوبصورتی کے باعث مشہور ہے بلکہ دنیا میں سب سے طاقتور اور بلند ترین جوارِ بھاٹا (Tidal Bore) کے لیے بھی جانی جاتی ہے، جسے چیانتانگ ٹائیڈ بور کہا جاتا ہے۔

Qiantang River

جغرافیہ اور محلِ وقوع

چیانتانگ ندی کا آغاز چین کی اندرونی پہاڑی وادیوں سے ہوتا ہے اور یہ مشرقی سمت میں بہتی ہوئی ژی جیانگ صوبے کے دارالحکومت ہانگ چو (Hangzhou) سے گزرتی ہے۔ شہر میں مشہور ہانگ چو بے (Hangzhou Bay) اسی ندی کے دہانے پر واقع ہے جو اسے چین کے ساحلی معاشی خطے سے جوڑتا ہے۔

تاریخی اہمیت

چیانتانگ ندی کا تعلق صدیوں پرانی چینی تہذیب سے ہے۔ قدیم دور میں یہ ندی اہم تجارتی راستہ تھی اور اسی کے کناروں پر کئی ثقافتی اور تاریخی بستیاں آباد ہوئیں۔ ہانگ چو کے کنارے واقع یہ ندی سونگ اور تانگ سلطنتوں کے ادوار میں معاشی سرگرمیوں کا مرکز رہی۔

Qiantang River Tidal Bore in China 2024 - Rove.me

جواربھاٹا(Tidal Bore)دنیا کا سب سے طاقتور ٹائیڈ

چیانتانگ ندی کو عالمی شہرت اس کے غیر معمولی ٹائیڈ بور کی وجہ سے ملی ہے۔ہر سال خزاں کے موسم میں یہ ندی سمندر سے آنے والی لہروں کے دباؤ سے ایک اونچی اور تیز رفتار دیوار نما لہر پیدا کرتی ہے جو کئی میٹر اونچی ہوتی ہے۔یہ قدرتی مظاہرہ اتنا طاقتور ہوتا ہے کہ اسے دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں۔ٹائیڈ بور کی رفتار بعض اوقات40کلومیٹر فی گھنٹہ سے بھی زیادہ ہو جاتی ہے۔اس ٹائیڈ بور کو چینی زبان میں "سلور ڈریگن” بھی کہا جاتا ہے۔

خطرات اور احتیاط

اگرچہ چیانتانگ ندی کا ٹائیڈ بور ایک شاندار مظاہرہ ہے، لیکن اس کے ساتھ خطرات بھی موجود ہیں۔

زور دار لہریں کشتیوں، ڈھانچوں اور ساحل کے قریب موجود افراد کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

مقامی حکومت ہر سال حفاظتی ہدایات جاری کرتی ہے۔

چیانتانگ ندی صرف ایک دریا نہیں بلکہ چین کی قدرتی طاقت،تاریخی ورثے اور معاشی ترقی کی علامت ہے۔اپنی منفرد ٹائیڈ بور، دلکش مناظر اور ثقافتی اہمیت کے باعث یہ دنیا بھر میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔

مزید خبریں

Back to top button