چین کی پر اسرار’’چیانتانگ ندی‘‘۔لہراتی لہریں یا سمندر کا نظارہ
جواربھاٹا(Tidal Bore)— دنیا کا سب سے طاقتور ٹائیڈ

لاہور(سپیشل رپورٹ:جانو ڈاٹ پی کے)چین کے مشرقی صوبے ژی جیانگ میں واقع چیانتانگ ندی (Qiantang River) ملک کی مشہور ترین اور اہم ترین دریاؤں میں سے ایک ہے۔ یہ ندی نہ صرف اپنی طبعی اہمیت، معاشی کردار اور قدرتی خوبصورتی کے باعث مشہور ہے بلکہ دنیا میں سب سے طاقتور اور بلند ترین جوارِ بھاٹا (Tidal Bore) کے لیے بھی جانی جاتی ہے، جسے چیانتانگ ٹائیڈ بور کہا جاتا ہے۔

جغرافیہ اور محلِ وقوع
چیانتانگ ندی کا آغاز چین کی اندرونی پہاڑی وادیوں سے ہوتا ہے اور یہ مشرقی سمت میں بہتی ہوئی ژی جیانگ صوبے کے دارالحکومت ہانگ چو (Hangzhou) سے گزرتی ہے۔ شہر میں مشہور ہانگ چو بے (Hangzhou Bay) اسی ندی کے دہانے پر واقع ہے جو اسے چین کے ساحلی معاشی خطے سے جوڑتا ہے۔
تاریخی اہمیت
چیانتانگ ندی کا تعلق صدیوں پرانی چینی تہذیب سے ہے۔ قدیم دور میں یہ ندی اہم تجارتی راستہ تھی اور اسی کے کناروں پر کئی ثقافتی اور تاریخی بستیاں آباد ہوئیں۔ ہانگ چو کے کنارے واقع یہ ندی سونگ اور تانگ سلطنتوں کے ادوار میں معاشی سرگرمیوں کا مرکز رہی۔

جواربھاٹا(Tidal Bore)دنیا کا سب سے طاقتور ٹائیڈ
چیانتانگ ندی کو عالمی شہرت اس کے غیر معمولی ٹائیڈ بور کی وجہ سے ملی ہے۔ہر سال خزاں کے موسم میں یہ ندی سمندر سے آنے والی لہروں کے دباؤ سے ایک اونچی اور تیز رفتار دیوار نما لہر پیدا کرتی ہے جو کئی میٹر اونچی ہوتی ہے۔یہ قدرتی مظاہرہ اتنا طاقتور ہوتا ہے کہ اسے دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں۔ٹائیڈ بور کی رفتار بعض اوقات40کلومیٹر فی گھنٹہ سے بھی زیادہ ہو جاتی ہے۔اس ٹائیڈ بور کو چینی زبان میں "سلور ڈریگن” بھی کہا جاتا ہے۔
یہ کوئی صحرا نہیں — یہ چین کی چیانتانگ ندی ہے۔
یہ دریا زمین کے حیرتانگیز فریبوں میں سے ایک پیدا کرتا ہے۔ جب سمندر کی بڑی لہریں دریا کی مخالف لہروں سے ٹکراتی ہیں تو ایک منفرد اوور لیپنگ نقش بن جاتا ہے، جسے "مچھلی کی جلد جیسی لہر" کہا جاتا ہے۔ pic.twitter.com/jwA3dmJl1H
— Weather Updates PK (@WeatherWupk) November 30, 2025
خطرات اور احتیاط
اگرچہ چیانتانگ ندی کا ٹائیڈ بور ایک شاندار مظاہرہ ہے، لیکن اس کے ساتھ خطرات بھی موجود ہیں۔
زور دار لہریں کشتیوں، ڈھانچوں اور ساحل کے قریب موجود افراد کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔
مقامی حکومت ہر سال حفاظتی ہدایات جاری کرتی ہے۔



