12 ہزار سال قدیم خاتون اور ہنس کا مجسمہ دریافت

لندن(جانوڈاٹ پی کے)سائنس دانوں نے 12 ہزار برس قدیم ایک خاتون اور ہنس کا مجسمہ دریافت کیا ہے جو کہ دنیا کا سب سے پرانا انسان اور جانور کا مجسمہ ہے۔
مٹی سے بنا گیا یہ مجسمہ قبل از تاریخ گاؤں ناطوفین سے دریافت ہوا جو کہ کبھی آج کے مقبوضہ فلسطین، شام اور اردن میں واقع تھا۔
دو انچ کا یہ مجسمہ ایک خاتون کا ہے جو کمر پر ایک ہنس لادی ہوئی ہے اور یہ ہنس شکار کیا ہوا نہیں بلکہ زندہ ہے۔
ناطوفین ثقافت میں ہنس انتہائی اہم سمجھے جاتے تھے۔ ان سے غذا، ہڈیاں، پر اور کام کی ہر چیز حاصل کی جاتی تھی۔
یہ خیال کیا جاتا ہے کہ نطوفیان کا ماننا تھا کہ انسان اور جانور روحانی طور پر ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، اور ہنس اور عورت کا منظر شاید اسی باہمی روحانی تعلق کی علامت ہو۔



