پہلے حملہ نہیں کرینگے،حملہ ہوا تو جواب سخت اور تباہ کن ہوگا،ایرانی آرمی چیف

تہران(جانو ڈاٹ پی کے)ایران کے چیف آف سٹاف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے واضح کیا ہے کہ ایران کی حکمتِ عملی دفاعی ہے اور ملک "پہلے حملہ کرنے” والا نہیں ہوگا، مگر اگر کسی نے جارحیت کی تو دشمن کو بہت سخت اور تباہ کن جواب دیا جائے گا۔
موسوی نے کہا ہے کہ ایران نے اب تک روائیۂِ بازدار (deterrence) اختیار کر کے دشمن کو حساسیت کا احساس دلایا، لیکن اگر دوبارہ کوئی حملہ کیا گیا تو ردِ عمل کا اگلا مرحلہ دشمن کے لیے مشکل اور مایوس کن ہوگا۔
یہ بیانات ایسے وقت میں آئے ہیں جب علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور ایران نے حالیہ مہینوں میں اپنی دفاعی و عسکری تیاریوں کو تقویت دینے کی باتیں کی ہیں۔ حالیہ امریکی فضائی کارروائیوں اور جوہری تنصیبات کے خلاف خدشات کے تناظر میں ایران نے اپنی دفاعی پوزیشن اور ردِ عمل کے اختیارات محفوظ رکھنے کا اشارہ بھی دیا ہے
موسوی نے مسلح افواج کی تیاری، جدید دفاعی ٹیکنالوجی کی تیز تر ترقی، اور دفاعی شعبوں میں ہم آہنگی کو فروغ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی صلاحیت اتنی مضبوط ہونی چاہیے کہ دشمن کسی بھی قسم کی غلط کیلکولیشن نہ کر سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات عموماً داخلی عوامی اعتماد کو تقویت دینے کے ساتھ ساتھ بیرونی حریفوں کو باز رکھنے (deterrence) کے سیاسی اور عسکری پیغامات بھی کہتے ہیں۔ دوسری جانب بین الاقوامی حلقے محتاط ردِ عمل کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ سخت بیانات کشیدگی بڑھا سکتے ہیں۔



