بھارت:اڑیسا میں بنگلادیشی ہونے کے شبہے پر ہجوم کے تشدد سے مسلمان مزدور ہلاک

ممبئی(جانوڈاٹ پی کے)بھارت کی ریاست مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ مسلمان نوجوان کو ریاست اڑیسا کے ضلع سمبلپور میں مبینہ طور پر ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ بدھ کی شب پیش آنے والے اس واقعے میں حملہ آوروں نے نوجوان کو بنگلادیشی ہونے کے شبہے میں بے رحمی سے مارا پیٹا۔
رپورٹس کے مطابق مقتول کی شناخت جیول شیخ کے نام سے ہوئی ہے جو مغربی بنگال کے ضلع مرشد آباد کے گاؤں چک بہادرپور کا رہائشی تھا اور اڑیسا میں بطور مزدور کام کر رہا تھا، واقعہ شانت نگر علاقے میں اُس وقت پیش آیا جب جیول شیخ کام سے واپس آ رہا تھا۔
پولیس کے مطابق حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں 6 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقتول کے ساتھی مزدور پلتو شیخ نے بتایا کہ وہ چائے کے ایک کھوکھے پر موجود تھے کہ ایک گروہ نے جیول شیخ سے بیڑی مانگی، جس کے بعد شناختی کارڈ طلب کیے گئے اور آبائی علاقے کے بارے میں سوالات کیے گئے۔
پلتو شیخ کے مطابق آدھار کارڈ دکھانے کے باوجود ڈنڈوں سے مسلح افراد نے ان پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں جیول شیخ کے سر پر شدید چوٹ لگی اور وہ جانبر نہ ہو سکا جبکہ دیگر افراد بھی زخمی ہوئے۔



