کارونجھر کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دینے کیلئے سجاگ فورم کا ایک ماہ سے علامتی بھوک ہڑتال

مٹھی (رپورٹ : میندھرو کاجھروی/ جانو ڈاٹ پی کے) کارونجھر سجاگ فورم کی جانب سے سندھ حکومت کی جانب سے دائر اپیل واپس لینے اور کارونجھر کو عالمی ثقافتی ورثہ میں شامل کرنے اور اسے نیشنل پارک کا درجہ دینے کے لیے شروع کیے گئے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کو ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے لیکن حکومت نے تاحال اپیل واپس نہیں لی۔

کارونجھر سجاگ فورم نے 15 نومبر کو پرانے پریس کلب ننگرپارکر کے سامنے احتجاجی کیمپ لگایا تھا جو تیس روز سے مسلسل جاری ہے۔ احتجاجی کیمپ میں مختلف سیاسی سماجی رہنمائوں اور دیہاتیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں الہرکھيو کھوسو، مصطفی دل اور دیگر نے کہا کہ کارونجھر سجاگ فورم گزشتہ سات سالوں سے کارونجھر پہاڑ کے کٹاؤ کو روکنے اور اس کی حفاظت کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کارونجھر سندھ کا ایک اہم سیاحتی، ثقافتی، تہذیبی، مذہبی اور قومی مقام ہے جسے پچھلی حکومتوں نے مختلف کمپنیوں کو نیلام کرکے نقصان پہنچایا۔

انہوں نے یاد دلایا کہ 2023 میں سندھ ہائی کورٹ نے کارونجھر کی کٹائی کو مکمل طور پر روکنے اور اسے محفوظ بنانے کا تاریخی فیصلہ دیا تھا تاہم نگراں حکومت نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جسے اب وفاقی آئینی عدالت میں منتقل کردیا گیا ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ سندھ حکومت نے وکلاء سے وعدہ کیا تھا کہ پندرہ روز میں اپیل واپس لے لی جائے گی لیکن ایک ماہ گزرنے کے باوجود اپیل واپس نہیں لی گئی جو کہ عوام سے کیے گئے وعدے کی خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں وادی سندھ کے قدیم موسیقی کے آلے ’’بھورینڈو‘‘ کو یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل کیا گیا ہے جو کہ تاریخ اور ثقافت کے تحفظ کے لیے ایک قابل تحسین اقدام ہے، لیکن بدقسمتی سے سندھ حکومت اور وزیر ثقافت ذوالفقار شاہ کارونجھر کو عالمی ورثے میں شامل کرنے پر خاموش ہیں۔

رہنماؤں نے ننگرپارکر سے منتخب ہونے والے ایم پی اے قاسم سراج سومرو کے کارونجھر کے حوالے سے بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی منتخب نمائندہ مقامی عوام کی آواز کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے لیکن اسی جماعت کی سندھ حکومت طاقتور جماعتوں کے سامنے بے بس نظر آتی ہے۔

آخر میں رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت فوری طور پر کارونجھر کیس وفاقی آئینی عدالت سے واپس لے، کارونجھر کو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کرکے اسے نیشنل پارک کا درجہ دے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مطالبات کی منظوری تک جدوجہد جاری رہے گی

مزید خبریں

Back to top button