ڈیفنس لاہور میں قتل ہونے والے29سالہ نوجوان احمد جاوید کے قاتل دوماہ بعد بھی گرفتار نہ ہوسکے

مرکزی ملزم کا تعلق بااثر سیاسی خاندان سے ہےاس وجہ سے اسے گرفتار نہیں کیا جارہا،ورثا کا الزام

لاہور (جانوڈاٹ پی کے)لاہور کے تھانہ ہیئر کے پوش علاقہ ڈیفنس فیز9میں مخالفین کی فائرنگ کے نتیجےمیں قتل ہونے والے 29سالہ نوجوان احمد جاوید کے قاتل دو ماہ گزرنےکے باوجود گرفتار نہ ہوسکے۔ قتل کے مرکزی ملزم کی عبوری ضمانت خارج ہوچکی ہے تاہم پولیس نے ابھی تک اسے گرفتار نہیں کیا۔

تفصیلات کے مطابق تھانہ ہیئر میں درج ایف آئی آر کے مطابق 29 سالہ احمد جاوید ڈی ایچ اے گیا ہوا تھا، واپس گھر نہ آنے پر ورثا تلاش کرتے ہوئے ایک گھر پہنچے تو 2 ملزم ابوبکر اور عبدالستار 5 نامعلوم ملزموں کے ہمراہ فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو رہے تھے ، گھر کے اندر جا کر دیکھا تو احمد جاوید اور اس کا ڈرائیور سہراب فاروق زخمی پڑے تھے ، ہسپتال لیجاتے ہوئے احمد جاوید دم توڑ گیا جبکہ زخمی ڈرائیور سہراب کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ مقتول کے والد عادل رشید کی مدعیت میں 2نامزد ملزموں ابو بکر اور عبدالستار سمیت 7افراد کیخلاف مقدمہ درج کیاگیا  تھا ۔جس کےبعد پولیس نے واقعہ میں ملوث چند افراد کوحراست میں لیا جبکہ مرکزی ملزم عبداللہ نے مقامی عدالت سے عبوری ضمانت کرالی تاہم چاردسمبر کو عدالت نے مرکزی ملزم کی ضمانت خارج کردی لیکن اس کے باوجود اسے تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔

مقتول کے ورثا نے الزام عائد کیاہے پولیس دانستہ طورپر غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے ضمانت خارج ہونے کے باوجود ملزم کو گرفتار نہیں کیاگیا اور اب بھی ملزم عبداللہ کو گرفتارکرنے کی بجائےمبینہ طورپر سہولت کاری کی جارہی ہے تاکہ وہ ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت لے سکے۔

مقتولین کے ورثا کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم کا تعلق بااثر سیاسی خاندان سے ہےاس وجہ سے اسے گرفتار نہیں کیا جارہا ہے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازسے اپیل کی کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور ملزم کو قانون کے کٹہرےمیں کھڑاکیا جائے۔

مزید خبریں

Back to top button