عالمی عدالت کا غزہ جنگی جرائم کی تحقیقات جاری رکھنے کا اعلان، اسرائیلی درخواست مسترد

نیویارک(جانوڈاٹ پی کے)بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیل کو غزہ جنگ کے دوران جنگی جرائم پر دوٹوک جواب دیدیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی فوجداری عدالت کے اپیلز چیمبر نے اسرائیل کی غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات روکنے کی اپیل مسترد کر دی۔

عالمی عدالت کے اسرائیلی اپیل کو رد کرنے کو اسرائیل کی قانونی حکمتِ عملی کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے جو اس مقدمے کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش کر رہا تھا۔

آئی سی سی کے اپیلز چیمبر کے ججوں نے نچلی عدالت کے اس فیصلے کو برقرار رکھا جس کے تحت آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کو غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران ہونے والے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کی اجازت دی گئی تھی۔

اس فیصلے کے بعد فلسطین سے متعلق آئی سی سی کی تحقیقات کا عمل جاری رہے گا، جس کے نتیجے میں گزشتہ سال نومبر میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر وارنٹِ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔

اسرائیل نے ہمیشہ آئی سی سی کے دائرہ اختیار کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے اور غزہ میں جنگی جرائم کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔

خیال رہے کہ یہ تحقیقات 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد شروع ہونے والی اسرائیلی فوجی کارروائیوں سے متعلق ہیں۔

اسرائیلی اپیل کی بنیاد کیا تھی؟

اسرائیل کی اپیل کا مرکزی نکتہ یہ تھا کہ آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کو 7 اکتوبر 2023 کے بعد کے واقعات کی تحقیقات سے قبل اسرائیل کو نیا باضابطہ نوٹس دینا چاہیے تھا۔

اسرائیلی وکلا کا مؤقف تھا کہ 7 اکتوبر کے بعد غزہ پر حملے ایک نئی صورتِ حال کے پیش نظر تھے۔ خاص طور پر اس لیے کہ نومبر 2023 کے بعد جنوبی افریقا، چلی اور میکسیکو سمیت سات ممالک نے عدالت میں اضافی ریفرلز جمع کرائے تھے۔

تاہم ججوں نے اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی نے 2021 میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں مبینہ جرائم کی باضابطہ تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

عالمی فوجداری عدالت نے کہا کہ 2021 کا یہ ابتدائی نوٹس اس کے بعد رونما ہونے والے تمام واقعات کا بھی احاطہ کرتا ہے۔ اس لیے کسی نئے نوٹس کی ضرورت نہیں تھی۔

عدالت کے مطابق اس فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ نیتن یاہو اور یوآو گیلنٹ کے خلاف جاری وارنٹِ گرفتاری بدستور مؤثر رہیں گے۔

عالمی فوجداری عدالت کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ پر اسرائیلی حملوں کے انسانی اثرات پر عالمی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

غزہ میں 11 اکتوبر 2025 کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد بھی اسرائیلی جارحیت جاری ہے جس میں کم از کم 391 فلسطینی شہید، 1,063 زخمی جبکہ 632 لاشیں ملبے سے نکالی جا چکی ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں کم از کم 70 ہزار 663 فلسطینی شہید اور پونے دو لاکھ کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں

Back to top button