تلسی کے پودے میں گنج پن کا علاج دریافت

لندن(jano.pk)دنیا بھر میں ہر سال گنج پن سے متاثر افراد علاج کے لیے اربوں ڈالرز خرچ کردیتے ہیں اور کوئی بھی طریقہ علاج 100 فیصد مؤثر نہیں۔مگر اب ایک نئی دریافت سے گنج پن کا مؤثر طریقہ علاج تشکیل دینا ممکن ہوجائے گا۔درحقیقت ایک پودے کے ذریعے گنج پن سے تحفظ دینا ممکن ہوسکتا ہے۔یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل ایڈوانسڈ ہیلتھ کیئر میٹریلز میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ سٹیویا یا میٹھی تلسی نامی پودے میں موجود مرکبات گنج پن سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔اس تحقیق میں مردوں میں پائے جانے والے گنج پن کے عام مرض الوپ پیسا کے شکار چوہوں میں تجربات کیے گئے۔تحقیق کے دوران ایک دوا Minoxidil Topical اور سٹیویا میں موجود سٹیوسائیڈ نامی مرکب پر مبنی ایک پٹی کا استعمال چوہوں پر کیا گیا۔اس کے نتیجے میں چوہوں میں بالوں کی جڑیں مکمل طور پر دوبارہ متحرک ہوگئیں اور بالوں کے اگنے کا عمل شروع ہوگیا۔
آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی کی تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ اس مرکب کے استعمال Minoxidil Topical کی افادیت میں اضافہ ہوگیا اور یہ گنج پن کے مؤثر اور قدرتی علاج کی جانب حوصلہ افزا قدم ہے اور اس سے دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو فائدہ ہوگا۔الوپ پیسا ایسا مرض ہے جس کے دوران عموماً سر کے درمیان سے بال غائب ہونے لگتے ہیں اور بتدریج یہ سلسلہ پورے سر تک پھیل جاتا ہے۔
اس مرض کے دوران بالوں کی جڑیں سکڑ جاتی ہیں اور بال بتدریج چھوٹے ہوکر مکمل طور پر اگنے سے قاصر ہو جاتے ہیں۔ابھی اس کے علاج کے حوالے سے دستیاب آپشنز محدود ہیں اور Minoxidil Topical ان محدود ادویات میں سے ایک ہے جن کو اس کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ دوا خون کی شریانوں کو کشادہ کرتی ہے اور بالوں کی جڑوں تک خون کے بہاؤ کو بڑھاتی ہے جس سے بال اگنے کا عمل متحرک ہوتا ہے۔مگر یہ دوا آسانی سے جِلد کی اوپری تہہ سے نہیں گزرتی اور پانی میں اچھی طرح گھلتی نہیں، جس کے باعث اکثر مکمل فائدہ نہیں ہوتا۔
اسی کو دیکھتے ہوئے تحقیق میں شامل محققین نے کھوپڑی میں اس دوا کی فراہمی کے نئے ذرائع کی جانچ پڑتال کی۔ان کا کہنا تھا کہ نئی دریافت سے عندیہ ملتا ہے کہ سٹیوسائیڈ اس دوا کو جِلد میں جذب ہونے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ بظاہر یہ محفوظ بھی ہے۔
عام طور پر مردوں کو الوپ پیسا کا سامنا جینز کے باعث ہوتا ہے مگر ماحولیاتی عناصر بھی کردار ادا کرتے ہیں۔واضح رہے کہ مردوں میں گنج پن بہت زیادہ عام ہے جبکہ اس سے نجات کے لیے تیار کی گئی ادویات محدود اور مہنگی ہیں۔اس وقت دنیا بھر میں گنج پن کے شکار افراد کے علاج کے لیے محض 2 منظور کردہ ادویات دستیاب ہیں۔



