وفاقی حکومت اور گڈز ٹرانسپورٹرز کے مذاکرات بے نتیجہ ختم، مطالبات تسلیم نہ ہونے تک پرامن ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان

اسلام آباد(جانوڈاٹ پی کے)ویڈیو لنک کے ذریعے وفاقی حکومت اور گڈزٹرانسپورٹرزکے درمیان مزاکرت کوڈیڑھ گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہے اس دوران وفاقی نمائندوں اورگڈز ٹرانسپورٹرز وفد نے بات چیت کی۔

وفاقی وزیر کمیونیکیشن عبدالعلیم خان اور وزیر مملکت برائے خزانہ بلال کیانی بھی لنک کےذریعے میٹنگ میں موجودتھے جبکہ آئی جی موٹر وے،ممبر کسٹمز بھی لنک میں شامل تھے۔

12 رکنی گڈز ٹرانسپورٹرز وفد  کی نمائندگی صدر ملک شہزاد اعوان نے کی،ویڈیو اجلاس میں گڈز ٹرانسپورٹرزکے تحفظات اور مطالبات پر بات چیت کی گئی تاہم مزاکرات بے نتیجہ ختم ہوئے۔

بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں ملک شہزاد اعوان کا کہناتھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے جو 5رکنی کمیٹی بنائی گئی تھی،آلائنس ایسوسی ایشن وٹرانسپورٹرز نے ایک کمیٹی بنائی تھی۔

مذاکرات میں مطالبے رکھے گئے کہ 1916 کا ایس آر او واپس لیں،22 ویلر کو ریلیف ملنا چاہیے،مطالبات میں ہم نے آئی جی موٹر وے سے بات کی ہے کہ کے بھاری چالان نہ کئے جائیں،جو اضافی ٹول پلازہ بڑھائے گئے ہیں ان میں کمی کا کہا ہے۔

ٹرانسپورٹرز پرامن لوگ ہیں پیرکو ہڑتال کے 8 ویں دن کےباوجود کوئی معمولی بھی نقصان نہیں کیاگیا ہمارا سندھ حکومت اور وفاق سے کوئی جھگڑانہیں ہے۔

عبدالعلیم خان نے بھی اس بات کو تسلیم کیا کے آپ بنیادی حقوق مانگ رہے ہیں، ٹرانسپورٹرز برادری نے مجھ سمیت عبدالعلیم کا شکریہ ادا کیا، جب ٹرانسپورٹرز کا پہیہ رکتا یے تومعاملات رک جاتے ہیں، وفاقی کمیٹی سے آج منگل ہماری ملاقات ہوگی،

جب تک سارے مطالبات حکومتیں تسلیم نہیں کرتی تو پرامن ہڑتال جاری رکھیں گے،چند ٹرانسپورٹرز عناصر پرامن ہڑتال کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

آج اگلا لائحہ عمل واضح ہوگا،آج صرف لنک کےذریعے بات چیت کی،تمام ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن اور سپریم کونسل کے اراکین کا شکر گزار ہوں جنھوں نےتمام باہمی اختلافات بالائے طاق رکھ کراپنےمقصد کے لیے اکھٹے ہوئے ہیں۔

مزید خبریں

Back to top button