سکھر، شکارپور، گھوٹکی اور کشمور میں تمام نوگو ایریا ختم کردیئے، آئی جی سندھ

سکھر(جانوڈاٹ پی کے) سندھ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ سکھر، شکارپور، گھوٹکی اور کشمور میں ایسا کوئی نوگو ایریا باقی نہیں بچا ہے جہاں پولیس نہ جاسکے ان چاروں اضلاع میں تیرہ ماہ کے دوران پولیس مقابلوں میں 198 کرمنلز مارے گئے ہیں اور جبکہ 520 کو زخمی حالت میں پکڑا گیا ہے جبکہ سنگین مقدمات میں مطلوب 800 سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے
سکھر کے مقامی اسپتال میں گذشتہ روز شکارپور میں پولیس مقابلے کے دوران زخمی ہونے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ سندھ بھر میں اشتہاری و روپوش ملزمان کے خلاف مہم جاری ہے اور اب تک ایک ہزار سے زائد اشتہاری و روپوش ملزمان پکڑے جاچکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہماری گذشتہ دو سال سے یہی پالیسی رہی ہے کہ نوگو ایریاز میں جاکر کرمنلز کو چیلنج کیا جائے تاکہ اگر کوئی پیش ہونا چاہ رہا ہے تو اس کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے اور جو لڑنا چاہے وہ لڑکر دکھائے ان کا کہنا تھا کہ اس پالیسی کے تحت کامیابیاں بھی ملی ہیں اور کرمنلز نے خود کو پیش بھی کیا ہے جس سے امن وامان کی صورت حال بہتر ہوئی ہے اور ہمیں امید ہے کہ جلد مزید کرمنلز بھی خود کو قانون کے حوالے کریں گے ان کا کہنا تھا کہ پولیس عوام کے تعاون کے بغیر کامیاب نہیں ہوسکتی ہے ہم چاہتے ہیں کہ پولیس اور پبلک مل کر کام کریں اس سے مزید بہتری آئے گی آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ گذشتہ روز شکارپور میں پولیس مقابلے کے دوران نو ڈاکو مارے گئے اور دو زخمی ہوئے ہمارے دو ڈی ایس اور دو اہلکار زخمی ہوئے جن کی حالت کافی بہتر ہے ڈاکٹرز کے مشورے کے مطابق ہی ان کا سکھر میں علاج کرایا جارہا ہے ان کا کہنا تھا کہ پولیس میں جو اچھا کام کرے گا اسے انعام بھی ملے گا پہلے بھی پولیس افسران کوبہتر کارکردگی پر ریوارڈز ملے ہیں اور اب بھی جس نے اچھا کام کیا ہے یا کرے گا تو اسے ریوارڈز دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ جدید اسلحے کی خریداری کے لیے حکومت نے جو بجٹ فراہم کیا تھا اس سے جدید اسلحہ خرید کر پولیس کے حوالے کردیا ہے اور شکارپور پولیس مقابلے سب کے سامنے ہے جس میں وہ جدید اسلحہ استعمال ہوا ہے۔



