یورپی یونین کا روسی اثاثے غیرمعینہ مدت کیلئے منجمد کرنے کا فیصلہ

پیرس(جانوڈاٹ پی کے)یورپی یونین نے روسی اثاثے غیرمعینہ مدت کے لئے منجمد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
سربراہ ای یوخارجہ امورکاجا کالاس کا کہنا ہے کہ 210 ارب یورو تک روسی فنڈز یورپی یونین کی حدود میں رہیں گے روس کو فنڈز کی واپسی کے لئے یوکرین کو مکمل معاوضہ ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں سنجیدگی کیلئے روس پر دباؤ بڑھاتے رہیں گے یوکرین کی طویل مدتی مالی امداد ہماری ترجیح ہے اگلے ہفتے یورپی کونسل اجلاس میں یوکرین کی مالی ضرورت پر فیصلہ متوقع ہے۔
روسی صدر نے یورپ پر یوکرین امن معاہدے کو سبوتاژ کرنے کا الزام لگایا ہے، ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ جنگی جنون میں مبتلا یورپ کے پاس امن کا کوئی ایجنڈا نہیں، ٹرمپ یوکرین میں بات چیت سے قیام امن کی کوشش کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ یورپ کا واحد مقصد ٹرمپ کو یوکرین میں امن قائم کرنے سے روکنا ہے، یورپ اگر زمینی حقائق پر واپسی آئے تو روس خوش آمدید کہے گا۔
روسی صدر پیوٹن نے یورپ کو خبردار کرتے ہوئے اور انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ جنگ شروع کی تو پھر مذاکرات کیلئے کوئی نہیں ہوگا۔
اکتوبر میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ یورپی یونین نے منجمد روسی اثاثے یوکرین کی مدد کیلئے استعمال کرنے کا منصوبہ بنا لیا جبکہ یوکرین کو نیٹو ممبر بنانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یوکرین کو مزید امریکی فوجی امداد دینے کی امکانات کو مسترد کردیا گیا ہے۔
اب روس کے مہلک حملوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، یورپی رہنما یوکرین کے دفاع کے لیے مالی اعانت کے لیے ایک نیا طریقہ تلاش کر رہے ہیں، اس کےلیے مغرب میں منجمد اربوں کے روسی ریاستی اثاثوں کے استعمال کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
توقع ہے کہ یورپی یونین کے رہنما جمعرات کو برسلز میں ہونے والی سربراہی کانفرنس میں اس خیال کی منظوری دیں گے،
سویڈن اورفن لینڈ نے منصوبے کی حمایت کردی ہے جبکہ بیلجیئم کے قانونی ضمانتوں پر تحفظات ہیں،اگرچہ اس منصوبے کو حقیقت میں تبدیل کرنے کے لیے کئی اہم تفصیلات پر اتفاق کرنا پڑے گا۔
سربراہ یورپی یونین خارجہ پالیسی نے کہا کہ روسی منجمد اثاثوں کو یوکرین کیلئے استعمال کرنا چاہیے جبکہ روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اثاثے ضبط کرنا غیرقانونی، یورپ اب چوری کرنے جارہا ہے۔



