ڈاکٹر شاہنواز کنبھر قتل کیس: 5 ملزمان اشتہاری قرار، سماعت 23 دسمبر تک ملتوی

میرپورخاص (شاھدمیمن) انسداد دہشتگردی کی عدالت میں جعلی پولیس مقابلے میں قتل ہونے والے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت میں 23 نامزد ملزمان میں سے 12 ضمانت پر باہر ہیں، 6 گرفتار عدالت میں پیش ہوئے، 5 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے، ایف آئی اے نے سابق ایس ایس کی جائیداد ضبط کرنے کے لئے مزید مہلت مانگ لی، سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی تفصیلات کے مطابق میرپورخاص میں عمرکوٹ کے رہائشی ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کرنے کے کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ہوئی عدالت میں 23 نامزد ملزمان میں سے 12 پیر عمرجان سرہندی، سابق ایس ایس عمرکوٹ آصف رضا بلوچ، سی آئی اے کے سابق انچارج عنایت زرداری، سابق ایس ایچ او سندھ نیاز احمد کھوسو، ڈی آئی بی کے سابق انچارج دانش بھٹی، سابق میڈیکو لیگل افسر سول اسپتال ڈاکٹر منتظر مہدی، پولیس اہلکار امان اللہ، معشو، شاہ محمد، نواب علی، عارف علی، ندیم احمد عبوری ضمانت پر رہا جبکہ 6 گرفتار ملزمان سابق سب انسپکٹر سی آئی اے ہدایت اللہ ناریجو، پولییس اہلکار نادر پرویز، غلام قادر، فرمان، عطاء اللہ اور اللہ جڑیو عدالت میں پیش ہوئے اور سابق ڈی آئی جی جاوید جسکانی، ایس ایس پی اسد علی چوہدری سمیت 5 نامزد پولیس افسران کو اشتہاری قرار دے دیا گیا عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مدعی ایڈووکیٹ ابراہیم کنبھر نے بتایا کہ عدالت میں ملزمان کے وکیل کامران بھٹی نے عدالت سے استدعا کی کہ 22 دسمبر کو سندھ ہائیکورٹ سیکشن 23 اے کے تحت مقدمہ دہشتگردی کی عدالت سے سیشن کورٹ منتقل کرنے سے متعلق چیلنج کئے گئے فیصلے کی سماعت ہے جس کے باعث ملزمان کی عبوری ضمانتوں کی درخواست پر دلائل سندھ ہائیکورٹ میں سننے تک سماعت ملتوی کی جائے ایف آئی اے کی جانب عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالت میں مسلسل عدم پیشی کے باعث سابق ایس ایس اسد علی کے خلاف سیکشن 88 کے تحت کارروائی کے لئے متعلقہ محکموں سے ان کی جائیداد کی تفصیلات حاصل نہیں کی جا سکیں جس کے باعث ایف آئی اے نے عدالت سے مزید مہلت طلب کی جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

مزید خبریں

Back to top button