بدین: معذورافراد کے عالمی دن پر انڈس ہسپتال کی آگاہی تقریب، ریہیبلیٹیشن کی اہمیت اجاگر

بدین (رپورٹ مرتضیٰ میمن/جانو ڈاٹ کام .پی کے)انڈس ہاسپٹل اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک (IHHN) کی جانب سے معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر ڈاکٹر سکندر علی مندھرو سول ہسپتال بدین میں ایک آگاہی تقریب منعقد کی گئی۔ یہ پروگرام معذور افراد کے ساتھ ساتھ کلب فٹ کے مریضوں کے لیے بھی منعقد کیا گیا، جس کا مقصد معذوری اور کلب فٹ جیسی پیدائشی بیماری کے بارے میں شعور اجاگر کرنا تھا تقریب میں ان معذور افراد اور کلب فٹ کے مریضوں نے شرکت کی جنہوں نے ڈاکٹر سکندر علی مندھرو سول اسپتال بدین کے فزیکل ریہیبلیٹیشن سینٹر سے علاج حاصل کیا شرکاء نے اپنی ذاتی سفر کے ذریعے بتایا کہ مصنوعی ٹانگ لگنے اور کلب فٹ کے بروقت علاج کے بعد ان کی زندگی میں نمایاں بہتری آئی ہے اور اب وہ پہلے سے زیادہ خودمختار اور باعزت زندگی گزار رہے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہیڈ آف کیمپس ڈاکٹر سکندر علی میمن نے کہا کہ انڈس اسپتال بدین حکومتِ سندھ کی جانب سے علاقے کے عوام کے لیے ایک تحفہ ہے جو کسی نعمت سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اسپتال کے ذریعے غریب اور مستحق افراد کو بغیر کسی امتیاز کے معیاری علاج، ریہیبلیٹیشن اور کلب فٹ جیسی بیماریوں کی جدید سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معذور اور کلب فٹ کے مریضوں کی بحالی کے لیے ایسی خدمات ان کی زندگی میں امید، اعتماد اور خودمختاری واپس لانے کا ذریعہ بنتی ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر آرتھوپیڈکس و ریہیبلیٹیشن، انڈس ہاسپٹل اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک، ڈاکٹر امین چنائے نے کہا کہ ریہیبلیٹیشن کا عمل صرف مصنوعی ٹانگ لگانے تک محدود نہیں بلکہ اس میں مریض کی جسمانی، نفسیاتی اور سماجی بحالی بھی شامل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کلب فٹ جیسی بیماری کا بروقت اور درست علاج بچوں کو مستقل معذوری سے بچا سکتا ہے، اور انڈس اسپتال میں ایسے مریضوں کے لیے جدید اور مؤثر علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی، تربیت یافتہ عملہ اور مسلسل فالو اپ کے ذریعے کئی معذور اور کلب فٹ کے مریض دوبارہ چلنے، کام کرنے اور باوقار زندگی گزارنے کے قابل ہوئے ہیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان امتیاز نے کہا کہ معذور اور کلب فٹ کے مریضوں کے لیے معیاری علاج اور ریہیبلیٹیشن سہولیات فراہم کرنا انڈس ہاسپٹل اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی تقریبات نہ صرف آگاہی پیدا کرتی ہیں بلکہ والدین اور معاشرے کو یہ پیغام بھی دیتی ہیں کہ کلب فٹ اور معذوری قابلِ علاج ہیں، بشرطیکہ بروقت علاج کرایا جائے۔ تقریب سے ڈاکٹر وسیم میمن، ڈاکٹر علی انور جیلانی، ڈاکٹر عائشہ سعید نے بھی خطاب کیا تقریب میں میڈیا نمائندگان سمیت سینئر ڈاکٹرز اور متعلقہ اسٹاف نے بھرپور شرکت کی اس موقع پر اس بات پر زور دیا گیا کہ معذور اور کلب فٹ کے مریضوں کی بحالی اور سماجی شمولیت کے لیے فزیکل ریہیبلیٹیشن سہولیات بنیادی اہمیت رکھتی ہیں۔ انڈس ہاسپٹل اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کی جانب سے اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ مستقبل میں بھی معذور اور کلب فٹ کے مریضوں کے لیے ایسی خدمات اور آگاہی پروگرام جاری رکھے جائیں گے تاکہ وہ معاشرے کا سرگرم اور کارآمد حصہ بن سکے



