بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ چلڈرن ہسپتال میں 84 بستروں پر مشتمل انتہائی نگہداشت یونٹس کا افتتاح کیا

لاڑکانہ (رپورٹ: احسان جونیجو/نمائندہ جانو ڈاٹ پی کے) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ کے چلڈرن ہسپتال میں سندھ انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونوٹولوجی کے تحت بچوں اور نومولودوں کے لئے 84 بستروں پر مشتمل انتہائی نگہداشت کے یونٹس کا افتتاح کیا. اس موقع پر انہوں نے یونتس کا دورہ کیا اور بریفنگ حاصل کی. بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں صحت کی اہم سہولیات فراہم کی گئی ہیں، جو ملک کے کسی اور صوبے میں موجود نہیں، انہوں نے کہا کہ چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر سندھ بھر میں بچوں کو معیاری طبی سہولیات دی جا رہی ہیں، جس کے نتیجے میں صوبہ سندھ میں بچوں کی شرح اموات سب سے کم ہو چکی ہے، بلاول بھٹو زرداری نے زور دیا کہ ان سہولیات کو عوام تک مزید پہنچانا پیپلزپارٹی کی اولین ترجیح ہے. انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت شدید معاشی بحران کا شکار ہے، عام آدمی کے لیے تنخواہ پر گزارا ممکن نہیں رہا، تعلیم اور علاج کے اخراجات ناقابلِ برداشت ہو چکے ہیں، پیپلزپارٹی عوام پر معاشی بوجھ کم کرنے والی پالیسیاں لانا چاہتی ہے اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے منشور پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے، نجکاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کا اپنا نظریہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ہے، سندھ ایگرو کول مائننگ کمپنی، ٹھٹھہ ڈیول کیریج وے اور چائلڈ لائف فاؤنڈیشن سندھ حکومت کے کامیاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبے ہیں جنہیں اکنامسٹ میگزین نے دنیا میں چھٹا نمبر دیا. بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ محترمہ شہید کا آخری پیغام سیاسی مفاہمت تھا، جس پر عملدرآمد کے لیے حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے مفاہمت پر عمل کر کے بہت کچھ ثابت کیا ہے اور آئندہ بھی انہیں اس حوالے سے کردار ادا کرنا ہوگا.

بلاول بھٹو زرداری نے ملک کی سیکیورٹی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی دونوں سرحدوں پر حالات کشیدہ ہیں اور دہشتگردی میں اضافہ ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی کے مقابلے میں ریاست کو بھی سخت مؤقف اپنانا ہوگا جبکہ سیاسی تقسیم کم نہ کی گئی تو اس کا نقصان براہِ راست عوام کو ہوگا. انہوں نے واضح کیا کہ الیکشنز تو ہونے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ صاف اور شفاف انتخابات ہوں اور عوام کا اعتماد الیکشن کمیشن پر بحال کیا جا سکے، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر کل پھر انتخابات پر سوال اٹھے تو ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، چیئرمین پیپلز پارٹی نے یہ بھی واضح کیا کہ کسی بھی آئینی ترمیم میں سندھ کی تقسیم کی کوئی بات شامل نہیں ہیں. اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرہ فضل پیچوہو، پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو، وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن، ایم پی اے جمیل احمد سومرو، ایم این اے اعجاز جکھرانی اور دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے، بلاول بھٹو زرداری کی آمد پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے

مزید خبریں

Back to top button