ھالا: مسلم یوتھ لیگ ضلع مٹیاری کا بھارت میں مسلمان خاتون ڈاکٹر کے نقاب کھینچنے کے واقعے کیخلاف احتجاج

ھالا (رپورٹ:امجد راجپوت)مسلم یوتھ لیگ ضلع مٹیاری کی جانب سے عبدالصمد عاشق بخاری شکیل کاکا کی سربراہی میں بھارت کی ریاست بہار میں ایک مسلمان خاتون ڈاکٹر کا نقاب کھینچنے کا واقعہ،کے خلاف احتجاج کرتے ہوۓ کہا کہ بھارت میں ایک مسلمان خاتون ڈاکٹر کا نقاب. اتارنا ہندوتوا نظریے کے تحت ہونے والی کھلی دہشت گردی اور مذہبی تعصب کی بدترین مثال ہے۔
یہ واقعہ اس حقیقت کو بے نقاب کرتا ہے کہ مودی سرکار کی سرپرستی میں بھارت کا اصل فاشسٹ اور انتہاپسند چہرہ پوری دنیا کے سامنے آ چکا ہے۔ہندوتوا دہشت گردی آج بھارت کے مسلمانوں کے لیے، بالخصوص مسلمان عورتوں کے لیے، ایک سنگین اور براہِ راست خطرے کی صورت اختیار کر چکی ہے۔
بھارت کو دانستہ طور پر ایک جنونی ریاست میں تبدیل کیا جا رہا ہے، جہاں مسلمانوں کو کبھی گائے کے ذبیحے کے نام پر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، کبھی مساجد کی بے حرمتی کی جاتی ہے، اور اب سرکاری تقریب میں ایک مسلمان خاتون کے نقاب پر حملہ کر کے وحشت کی نئی مثال قائم کی گئی ہے۔
یہ واقعہ صرف ایک فرد پر حملہ نہیں بلکہ مسلمان عورتوں کی عزت، مذہبی آزادی اور انسانی وقار پر منظم حملہ ہے۔مودی سرکار کے دور میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر عالمی اداروں اور نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی کئی سوالات کو جنم دیتی ہے۔
مسلم یوتھ لیگ سوال کرتی ہے کہ کیا مسلمان عورتوں کی عزت، ان کی مذہبی شناخت اور آزادیٔ عقیدہ انسانی حقوق کے دائرے میں شامل نہیں؟نقاب کھینچنے کا یہ واقعہ اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ بی جے پی اور اس کے اتحادی ہندوتوا ایجنڈے کے تحت اقلیتوں کو دیوار سے لگانے اور ان کی شناخت مٹانے پر تُلے ہوئے ہیں۔
بھارت میں اقلیتوں کے خلاف ریاستی سرپرستی میں جاری مظالم اور دہشت گردی کا عالمی سطح پر نوٹس لینا اب ناگزیر ہو چکا ہے۔مسلم یوتھ لیگ مطالبہ کرتی ہے کہ بھارت میں اقلیتوں، بالخصوص مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم کا بین الاقوامی سطح پر محاسبہ کیا جائے اور مودی سرکار کو جواب دہ بنایا جائے۔



