سوشل میڈیا جنگ،احسن اقبال بمقابلہ دانیال عزیز
دانیال عزیزایک انٹرویو کی بنیاد پرراندہ درگاہ ہوگئے

تحریر:محمداعظم خاور

نارووال ضلع سے احسن اقبال اور دانیال عزیز دو ہیوی ویٹ سیاستدان ہیں،دانیال عزیز بھی کچھ عرصہ مسلم لیگ ن میں شریف خاندان کے منظور رہےمگر2024کے الیکشن سے قبل ایک انٹرویو کی بنیاد پر “راندہ درگاہ “ہوگئے ۔
احسن اقبال اور دانیال عزیز کو سیاسی چپقلش “وراثت “میں ملی
احسن اقبال اور دانیال عزیز کی یہ سیاسی چپقلش کوئی نئی نہیں ھے بلکہ دونوں کے درمیان یہ سیاسی کدورت دونوں کو “وراثت “ملی ھے۔یہ سیاسی اونچ نیچ احسن اقبال کی والدہ محترمہ آپا نثار فاطمہ (مرحومہ)اور دانیال عزیز کے والد محترم انور عزیز (مرحوم)کے دور سے چل رہی ھے اسکا اظہار احسن اقبال نے ایک خطاب میں بھی کیا تھا مگر بعد ازاں نارووال سے مسلم لیگ (ن)کے عمائدین سیداظہرالحسن گیلانی اور سعیدالحق ملک جیسے دوراندیش اکابرین کی ذاتی کاوشوں سے سیز فائز کروا دیا گیا ۔
نارووال ضلع میں اس سیاسی لڑائی کے پیچھے صرف اور صرف اختیارات کے توازن کا پلڑا بھاری کرنے کے سوا کچھ بھی نہیں،اس “جنگ “میں احسن اقبال زیادہ کامیاب رہے ہیں پہلے اپنے بیٹے احمد اقبال کو چئیرمین ضلع کونسل بنوانے میں کامیاب ہوگئے اور بعدازاں2024میں پہلے خود ظفروال سے جاکر ایم پی اے بن گئے اور بعد میں انکا بیٹا کامیاب ہوگیا ۔
دانیال عزیز کو گزشتہ عام انتخابات میں شاید ن لیگ کا ایم این اے کا ٹکٹ مل جاتا اگر وہ اپنی زبان کو “لگام “ ڈال دیتے ہیں اور ظفروال سے اویس قاسم کیلئے ایم پی اے کے ٹکٹ کے مطالبہ سے دستبردار ہوجاتے مگر انہوں نے زبان کو تالا لگانے کے بجائے زیادہ زہراگلنا شروع کردیا جس پر انکے لئے مسلم لیگ ن کے دروازے بند ہوگئے ،پی ٹی آئی کے تو پہلے ہی بند تھے۔
2024کے الیکشن میں ضلع نارووال سے سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ “جیت “ گئی
2024کے الیکشن میں ضلع نارووال سے سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ “جیت “ گئی،دانیال عزیز کے مدمقابل مسلم لیگ ن نے انوارالحق چودھری کو ٹکٹ دیا، یہ وہی انوارالحق ہیں جو 1988 میں نوازشریف کی حمایت یافتہ جماعت سے جیت کر پیپلزپارٹی کی چئیرپرسن محترمہ بے نظیر بھٹو کو پیارے ہوگئے تھے۔تحصیل شکرگڑھ کی بات کی جائے تو اس وقت پوری تحصیل میں کم و بیش سارے سیاستدان ہی لوٹے بن کر پارٹیاں بدل چکے ہیں،نارووال میں یہ شرح بس بالکل تھوڑی سی کم ھے ۔
نارووال ضلع سے اس وقت کالعدم جماعت کے ایم پی اے محمود سنگراں کے علاوہ ن لیگ کے منتخب اور غیر منتخب ارکان کی بات کی جائے تو سبھی کی گاڑیوں پر “جھنڈے “اور ہاتھ میں اقتدار کے “ڈنڈے” ہیں
نارووال ضلع سے اس وقت کالعدم جماعت کے ایم پی اے محمود سنگراں کے علاوہ ن لیگ کے منتخب اور غیر منتخب ارکان کی بات کی جائے تو سبھی کی گاڑیوں پر “جھنڈے “اور ہاتھ میں اقتدار کے “ڈنڈے” ہیں۔احسن اقبال وفاقی وزیر منصوبہ بندی، انوارالحق چودھری وفاقی پارلیمانی سیکرٹری ، وجیہہ قمر وفاقی وزیر مملکت تعلیم، بلال اکبر صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ، رمیش سنگھ اروڑا صوبائی وزیر اقلیتی امور،رانا منان خان چئیرپرسن جیل خانہ جات پنجاب،احمد اقبال چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تھری ، وسیم بٹ امین پنجاب بیت المال ہیں۔دانیال عزیز نے انتخابات کے دوران اور اب بھی سوشل میڈیا کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ھے اور وقفہ وقفہ سے سنگ باری جاری رکھی ھے۔
احسن اقبال پروپیگنڈا اور سوشل میڈیا کے معاملہ میں دانیال عزیز سے اتنا ہی پیچھے ہیں جتنا ن لیگ سوشل میڈیا کی دوڑ میں پی ٹی آئی سے پیچھے ھے۔دانیال عزیز نے چند روز قبل بھی احسن اقبال کی سیاست میں انٹری کی داستاں لکھی ھے گو کہ اس “قصہ گوئی”میں پورا سچ تو نہیں ھے مگر جو دِکھتا ھے وہی بِکتا ھے۔
احسن اقبال کیمپ سے سوشل میڈیا پر دانیال عزیز کو کاؤنٹر نہ کرنا میڈیا ٹیم کی ناکامی
احسن اقبال کیمپ سے ابھی تک سوشل میڈیا پر دانیال عزیز کو کاؤنٹر نہ کرنا انکی میڈیا ٹیم کی ناکامی ھے، دانیال عزیز کیلئے سوشل میڈیا پر کنٹینٹ کون لکھتا ھے اسکا تو علم نہیں ھے کیونکہ شکرگڑھ ہمارا آنا جانا بھی ایک مخصوص حلقہ احباب تک ھے جنکا دانیال عزیز سے کوئی واسطہ نہیں ھے نارووال چونکہ ہمارا گھر ھے اس لئے احسن اقبال اور انکی میڈیا ٹیم ہمارے سامنے ھے اس لئے بس یہی کہا جاسکتا ھے کہ “اس سے سستی صرف خاموشی”۔



