یونان کے قریب بڑا ریسکیو آپریشن، 131 تارکینِ وطن سمندر میں ڈوبنے سے بچا لیے گئے

یونان (مانیٹرنگ ڈیسک)یونان کے کوسٹ گارڈ نے جزیرہ کریٹ کے قریب سمندر میں پھنسے 131 غیر قانونی تارکینِ وطن کو بحفاظت ریسکیو کر لیا۔
یونانی پولیس کے ترجمان کے مطابق گزشتہ پانچ روز کے دوران اس علاقے میں سمندر سے نکالے جانے والے تارکینِ وطن کی مجموعی تعداد 840 ہو گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق ہفتے کی صبح ایک ماہی گیری کی کشتی سے تارکینِ وطن کو جزیرہ گاوڈوس کے جنوب میں تقریباً 14 ناٹیکل میل کے فاصلے پر ریسکیو کیا گیا۔ تمام افراد کو محفوظ طریقے سے گاوڈوس منتقل کر دیا گیا، تاہم فوری طور پر ان کی قومیت ظاہر نہیں کی گئی۔
مشرقی بحیرہ روم کا یہ راستہ اب بھی انتہائی خطرناک تصور کیا جاتا ہے، جہاں تارکینِ وطن بڑی تعداد میں لیبیا سے یونان کے جزیرے کریٹ تک سمندری سفر کی کوشش کرتے ہیں۔
رواں ماہ کے آغاز میں کریٹ کے قریب ایک کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں زیادہ تر سوڈانی اور مصری شہری شامل تھے، جبکہ 15 افراد لاپتا ہو گئے تھے۔ اس حادثے میں صرف دو افراد زندہ بچ سکے تھے۔
اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق رواں سال کے آغاز سے اب تک 16 ہزار 770 سے زائد تارکینِ وطن جزیرہ کریٹ پہنچ چکے ہیں۔
اسی تناظر میں جولائی میں یونان کی قدامت پسند حکومت نے لیبیا سے آنے والے تارکینِ وطن کی پناہ کی درخواستوں پر تین ماہ کے لیے عملدرآمد معطل کر دیا تھا، جسے حکام نے ناگزیر قرار دیا۔
دوسری جانب انڈونیشیا میں خراب موسم کے باعث ایک سیاحتی کشتی ڈوبنے کے بعد ایک ہسپانوی خاندان کے چار افراد تاحال لاپتا ہیں۔ انڈونیشین حکام کے مطابق کشتی میں سوار 11 افراد میں سے سات کو بچا لیا گیا، جبکہ تیز لہروں کے باعث سرچ آپریشن میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔



