کراچی سمیت ملک بھر میں مہاجر ثقافتی دن جوش و خروش سے منایا گیا

کراچی(جانوڈاٹ پی کے)کراچی سمیت ملک بھر میں مقیم اردو بولنے والے مہاجر آج اپنا ثقافتی دن جوش و خروش سے منارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق 1947 میں تقسیم برصغیر کے بعد پاکستان کا انتخاب کرنے والے مہاجرین کے ثقافتی دن کا آغاز پانچ برس قبل 2021 میں ہوا، ہر سال کے ساتھ اس کا جوش و خروش اور عوامی رجحان بڑھتا رہا۔

اس دن کا خیال کراچی یونیورسٹی کے چند اردو بولنے والے مہاجروں نے پیش کیا اور وہ ہی اس میراث کو لے کر چلتے رہے تاہم گزشتہ دو برس سے مہاجر نام پر سیاست کرنے والی تنظیمیں بھی یہ دن منانے لگیں۔

اس کے علاوہ وقت کے ساتھ ساتھ دیگر سیاسی، مذہبی و سماجی تنظیموں نے بھی 24 دسمبر کو مہاجر ثقافتی دن کے حوالے سے تسلیم کرلیا ہے۔

رواں سال مہاجر ثقافتی دن کی تقریبات کئی روز سے جاری تھی، اس سلسلے میں مرکز اسلامی عائشہ منزل میں 20 دسمبر 2025 نوجوانان مہاجر کی جانب سے مشاعرے اور محفل سماں کا بھی انعقاد کیا گیا، جس میں پیپلزپارٹی کراچی کے جنرل سیکریٹری رؤف ناگوری، سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

مشاعرے اور محفل سماں میں نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک تھی جس نے اپنی ثقافت کو اجاگر کرنے کیلیے کرتا پاجامہ زیب تن کیا ہوا تھا۔ اس کے علاوہ عمان، یو اے ای، آسٹریلیا، امریکا، برطانیہ اور کینیڈا سمیت دیگر ممالک میں بھی ثقافتی دن منایا گیا۔

24 دسمبر کی مناسبت سے کراچی میں تین بڑی تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ مرکزی ریلی کریم آباد سے نمائش تک نکالی گئی جبکہ گورنر ہاؤس میں مہاجر ثقافتی دن کے حوالے سے مشاعرے کی ادبی محفل کا انعقاد کیا گیا۔

اس کے علاوہ کورنگی نمبر ڈھائی میں بھی نوجوانوں (ٹیم مہاجر) کی جانب سے جشن کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

کریم آباد سے نکلنے والی ریلی میں شریک ہزاروں نوجوان اپنے ہاتھوں میں سفید پرچم تھامے ہوئے تھے جس پر سرخ رنگ سے لفظ مہاجر درج تھا جبکہ ریلی میں پختون رابطہ کونسل، گجر برادری سمیت دیگر قومیتوں کے نمائندوں نے شرکت کر کے اظہار یکجہتی کیا۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریٹری سمیت دیگر شخصیات نے مہاجر ثقافتی دن کی مناسبت سے اپنے تہنیتی پیغامات بھی جاری کیے اور قیام پاکستان کے وقت قربانی دینے والے بزرگوں کی اولادوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ آفاق احمد نے بھی مہاجر کلچر ڈے کی مناسبت سے پیغامات جاری کیے اور اس بات کا اعادہ کیا کہ مہاجر نوجوان ملک کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

مہاجروں کی ثقافت

بھارت سے آئے مہاجر اپنے ساتھ تہذیب، ثقافت اور اردو زبان لے کر آئے جسے بعد میں ملک کی قومی زبان قرار دیا گیا۔

مہاجروں کی ثقافت کپڑوں میں کرتا پاجامہ، ساڑھی، غرارا، شرارا جبکہ ادب جس میں شاعری، لذیذ کھانے، پاندان، منفرد لہجہ، تعلیم اور تہذیب و تمدن ہے تاہم ایک وقت میں یہ مسخ ہوگئیں تھیں اور اب ایک بار پھر مہاجر نوجوان اپنی ثقافت کو دنیا کے سامنے اجاگر کروا رہے ہیں۔

مزید خبریں

Back to top button