حاملہ مسلم خاتون پر تشدد اور تھوکنے والے 3 یہودیوں کو اسرائیلی عدالت نے ریلیف دیدیا

تل ابیب(جانوڈاٹ پی کے)اسرائیلی عدالت نے قانون و انصاف کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے تین یہودی آبادکاروں کو نہ صرف کڑی سزا سے بچایا بلکہ جیل سے رہا کرکے دکھاوے کے لیےگھر میں نظربند کردیا۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ان تینوں یہودیوں پر یافا کے علاقے میں حاملہ عرب خاتون، ان کی ساس اور 7 سالہ بچی کو ہراساں کرنے، گالیاں بکنے اور تھوکنے کا الزام تھا۔

ان ملزمان نے 30 سالہ حاملہ خاتون حنان ابو شہادہ پر اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنے گھر کے قریب گاڑی میں موجود تھیں۔

ان حملہ آوروں نے خاتون پر نسل پرستانہ نعرے کسے ان کی 7 سالہ بیٹی پر تھوکا اور بعد ازاں خاتون، ان کے بچوں اور ساس پر مرچوں کا اسپرے کیا۔

اس سفاکیت پر بھی اسرائیلی عدالت نے ان ملزمان کو پولیس کی حراست میں دینے کے بجائے گھر پر 6 روز کے لیے نظر بندی میں بھیجنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے ضمانت کی ادائیگی، یافا میں داخلے پر پابندی اور کیس سے متعلق افراد سے رابطے پر پابندی جیسی شرائط بھی عائد کیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش تاحال جاری ہے۔

اس فیصلے پر عرب شہریوں اور انسانی حقوق کے حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل میں یہودی آبادکاروں کی جانب سے مسلم آبادی پر حملوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جس کی امریکا سمیت دیگر ممالک نے بھی مذمت کی ہے۔

مزید خبریں

Back to top button