وفاقی وزیر کیخلاف استحقاق کمیٹی میں شکایت جمع،یہ پاکستان ہے بھارت نہیں،خواتین کی تذلیل برداشت نہیں: پلوشہ خان
صرف سینیٹ ہی نہیں بلکہ قومی اسمبلی بھی سینیٹر پلوشہ خان کے ساتھ کھڑی ہے، سحر کامران

اسلام آباد(جانوڈاٹ پی کے)پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان نے پاکستان پیپلز پارٹی کی ایم این اے سحر کامران کے ہمراہ قومی اسمبلی کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے آج سینیٹ کی استحقاق کمیٹی میں ایک وفاقی وزیر کے خلاف باقاعدہ شکایت جمع کروائی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ معاملہ کسی ذاتی نوعیت یا انا کی جنگ کا نہیں بلکہ پارلیمنٹ کے اجتماعی وقار اور جمہوری حقِ سوال کا ہے۔ خاموشی اختیار کرنا آسان تھا، مگر درست نہیں۔
سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں آواز بلند کرنے کے بجائے اپنی دلیل کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔ سیاست تماشا نہیں مگر بدقسمتی سے اس ملک میں سیاست کو تماشہ بنایا جا رہا ہے۔ ہم اس روش کو روکیں گے کیونکہ بد زبانی اس بات کا ثبوت ہوتی ہے کہ آپ کے پاس دلیل موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو یہ لگتا ہے کہ دھونس اور دھمکیوں سے سوال دب جائیں گے تو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔ تمام وزراء اس ایوان کو جواب دہ ہیں اور وزیراعظم کو چاہیے کہ وہ اپنے ایسے وزراء کو سنبھالیں جن کا رویہ پارلیمانی اقدار کے منافی ہے۔
سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ یہ بھارت نہیں اور نہ یہاں آر ایس ایس کی حکومت ہے، یہ وفاقی وزیر پاکستان کا نتیش کمار ہے جس نے بھارت میں ایک خاتون کا نقاب کھیچا تھاان کو پتا ہونا چاہیے یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے بھارت نہیں۔ میں نہ عورت کی آڑ میں چھپی ہوں اور نہ چھپوں گی، ہم سب یہاں عوام کے منتخب نمائندے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہی وزیر ہیں جنہوں نے اپنی سابقہ پارٹی کے سربراہ کی اہلیہ، بشریٰ بی بی کی بھی تذلیل کی۔ بزدل مردوں کی نشانی یہی ہوتی ہے کہ وہ عورت ذات پر الزامات لگاتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ان پر کوئی کرپشن کا کلنک ہے یا غریبوں کو دریا برد کرنے کا کوئی الزام ہے؟
سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ جو حقائق ان کی ذات سے منسلک ہیں، اگر وہ بول پڑے تو بہت سے لوگوں کے تمام پول کھل جائیں گے۔ شیشے کے گھروں میں بیٹھ کر دوسروں پر پتھر نہیں مارنے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی آوارہ جانور مجھے کاٹے گا تو پھر اس کو ٹیکے لگیں گے۔ اب یہ معاملہ سینیٹ میں ہوگا اور اس کا فیصلہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری کریں گے۔
اس موقع پر سینیٹر پلوشہ خان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ یہ کسی ایک فرد کا نہیں بلکہ پارلیمنٹ کے اجتماعی وقار اور استحقاق کا معاملہ ہے۔
صرف سینیٹ ہی نہیں بلکہ قومی اسمبلی بھی سینیٹر پلوشہ خان کے ساتھ کھڑی ہے، سحر کامران
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کی ایم این اے سحر کامران نے کہا کہ صرف سینیٹ ہی نہیں بلکہ قومی اسمبلی بھی سینیٹر پلوشہ خان کے ساتھ کھڑی ہے۔ ایوان کی تمام خواتین اراکین ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ کسی ایک رکن یا کمیٹی کا نہیں بلکہ پوری پارلیمان کی توہین اور استحقاق کی پامالی ہے۔
سینیٹر سحر کامران نے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق، حقوقِ نسواں اور دیگر متعلقہ ادارے اس معاملے کا فوری نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹر پلوشہ خان نے کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں کیا، جس پر وہ خراجِ تحسین کی مستحق ہیں۔



