جعلی وکیل کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف انصاری و دیگر برادریوں کا سکھر پریس کلب کے سامنے دوبارہ احتجاج

سکھر (جانوڈاٹ پی کے)سکھر کے علاقے پرانا سکھر کڑی کوارٹر کے رہائشی انصاری، انڑ، پٹھان اور سمیجھو برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے بااثر شخص نعیم سومرو، جو خود کو وکیل ظاہر کرتا ہے، کی مبینہ ظلم و زیادتیوں، ناانصافیوں اور جان لیوا دھمکیوں کے خلاف سکھر پریس کلب کے سامنے ایک بار پھر احتجاجی مظاہرہ کیا۔احتجاجی مظاہرے میں اشفاق احمد انصاری، سہیل انصاری، فرید انصاری، جاوید انصاری سمیت بڑی تعداد میں علاقہ مکینوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر نعیم سومرو کے خلاف نعرے درج تھے، جبکہ مظاہرین کی جانب سے ملزم کے مبینہ مظالم کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اشفاق احمد انصاری نے الزام عائد کیا کہ نعیم سومرو، جو خود کو وکیل ظاہر کرتا ہے، نے ان کے اور ان کے اہلِ خانہ کے خلاف مسلسل ظلم و زیادتیاں کی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جب پہلے احتجاج کیا گیا تو اس کے بعد ملزم کی جانب سے دھمکیوں میں مزید اضافہ ہو گیا، جس کے باعث وہ اور ان کے بھائیوں سمیت ان کی چاچی شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نعیم سومرو گزشتہ پانچ سال سے ان کے علاقے میں مقیم ہے اور اس دوران اس نے پورے محلے کا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔ اشفاق احمد انصاری کے مطابق ملزم نے ان کی چاچی کے گھر پر ناجائز قبضہ کرنے کی کوشش کی اور نامعلوم افراد کے ذریعے ان پر جان لیوا حملے بھی کروائے گئے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جب انہوں نے اس ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائی تو نعیم سومرو نے ان کے خلاف عدالت میں ایک پٹیشن دائر کی، جسے معزز عدالت نے جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا۔ اس کے باوجود ملزم کی جانب سے انہیں اور ان کی چاچی کو مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔مظاہرین نے بتایا کہ اس تمام صورتحال کے پیش نظر انہوں نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کو تحریری درخواست دی، جس پر صدر ڈسٹرکٹ بار نے واضح کیا کہ نعیم سومرو کسی بھی صورت میں وکیل نہیں ہے اور نہ ہی وہ بار ایسوسی ایشن کا رکن ہے۔احتجاج کرنے والوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، سندھ بار کونسل، سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدور، اعلیٰ حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے پرزور مطالبہ کیا کہ جعلی وکیل نعیم سومرو کے خلاف فوری اور سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے، اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے اور متاثرہ خاندان کو مکمل تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے۔مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات پر فوری عملدرآمد نہ کیا گیا تو وہ احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے پر مجبور ہوں گے۔



