پنوعاقل:شہری کا بااثر رشتہ داروں اور پولیس کیخلاف احتجاج،بزرگ خاتون کی بازیابی اور لوٹے گئے سامان کی واپسی کا مطالبہ

سکھر/پنوعاقل(جانوڈاٹ پی کے)سکھر کی تحصیل پنوعاقل کے رہائشی اوڈھ برادری سے تعلق رکھنے والے شہری سکندر اوڈھ نے اپنے بااثر سگے کزنز کی مبینہ ظلم و زیادتیوں، ناانصافیوں اور پولیس کے ناروا سلوک کے خلاف سکھر پریس کلب کے سامنے اپنی بیوی اور پھپو کے ہمراہ احتجاجی مظاہرہ کیا۔احتجاج کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سکندر اوڈھ نے الزام عائد کیا کہ ان کی بڑی پھوپو ریشماں خاتون کو ان کے دو بیٹوں اور دیور نے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد نامعلوم مقام پر غائب کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریشماں خاتون کے بیٹے پہلے بھی اپنی والدہ پر تشدد کرتے رہے ہیں، اور اب انہیں غائب کرکے انہیں اور ان کی چھوٹی پھوپو کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔سکندر اوڈھ کے مطابق ریشماں خاتون کے بیٹوں اور دیور نے ان پر اور ان کی چھوٹی پھوپو پر اغواء کا جھوٹا الزام عائد کیا، جس پر گھوٹکی پولیس نے ان کے پنوعاقل میں واقع گھر پر چھاپہ مارا، دورانِ ریڈ انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ گھر میں موجود قیمتی سامان بھی پولیس اہلکاروں نے اٹھا لیا۔انہوں نے کہا کہ اس تمام صورتحال سے متعلق وہ ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی سکھر کے سامنے پیش ہو کر مکمل حقائق اور تحریری درخواست جمع کرا چکے ہیں، تاہم تاحال نہ تو ان کا لوٹا گیا سامان واپس کیا گیا ہے اور نہ ہی ریشماں خاتون کی بازیابی کے لیے کوئی مؤثر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔احتجاجی مظاہرین نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیرِاعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی سکھر، ایس ایس پی سکھر اور ایس ایس پی گھوٹکی سے پرزور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ان کے گھر سے لوٹا گیا سامان برآمد کر کے واپس کیا جائے، ملوث پولیس اہلکاروں اور ریشماں خاتون کے بیٹوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، ریشماں خاتون کو بازیاب کروایا جائے اور انہیں جان و مال کا تحفظ فراہم کرتے ہوئے انصاف مہیا کیا جائے۔مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات پر فوری توجہ نہ دی گئی تو وہ احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے پر مجبور ہوں گے۔



