سپریم کورٹ: نفرت انگیز مواد پھیلانے کے ملزم کی ضمانت منظور

اسلام آباد(جانوڈاٹ پی کے) سپریم کورٹ نے نفرت انگیز مواد پھیلانے کے ملزم سید محمد کی ضمانت منظور کرلی۔
نفرت انگیز مواد پھیلانے کے ملزم سید محمد کی ضمانت کی درخواست پر سماعت جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔
جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ ملزم سے صرف کتاب کی ریکوری ہی ہے؟ کیا کتاب کی تقسیم کا کوئی ثبوت ہے؟
دوران سماعت سرکاری وکیل نے بنچ پر اعتراض کیا اور کہا کہ ہائیکورٹ میں دو رکنی بنچ کے فیصلے کو عدالت سن نہیں سکتی، اس پر جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ نئے رولز کے مطابق اب ہم سن سکتے ہیں۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم اسامہ بن لادن (صحرا سے سمندر تک )کتاب کی تقسیم میں ملوث ہے، جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ اگر شواہد ہیں تو ٹرائل میں سزا دلوائیں، پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم کے موبائل میں بھی نفرت انگیز مواد موجود تھا، ملزم کا تعلق وزیرستان سے ہے۔
ملزم کے وکیل سید اقبال گیلانی نے بتایا کہ عدالت کے نوٹس میں کچھ آف دی ریکارڈ حقائق لانا چاہتا ہوں، ملزم ساہیوال میں محنت مزدوری کرتا ہے، ملزم تین ماہ بعد اپنے ساتھیوں کی مزدوری اکٹھی کر کے گھر جا رہا تھا، ملزم کو فروری 2025 کو سی ٹی ڈی لاہور نے گرفتار کیا، ستائیس دنوں بعد پانچ لاکھ میں سے صرف ایک لاکھ نو ہزار کی ریکوری ڈالی گئی۔
جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ جو باتیں فائل میں نہیں ان پر کوئی رائے نہیں دیں گے، ایسے کہانی نہیں سن سکتے جو آف دی ریکارڈ ہو، پراسیکیوٹر نے آگاہ کیا کہ کیس میں صرف چار گواہان ہیں، ملزم پر چارج بھی فریم ہوچکا ہے، ملزم کے وکیل نے بتایا کہ کیس میں زیادہ سے زیادہ پانچ سال سزا ہے۔
جسٹس نعیم اختر افغان نے ہدایت کی کہ ٹرائل میں شواہد دیں ہم ضمانت دے رہے ہیں۔



