شکارپور: پیپلز پارٹی لاڑکانہ ڈویژن کا اجلاس، بینظیر بھٹو کی برسی کی تیاریاں حتمی مراحل میں، این ایف سی اور صوبوں کے حقوق کے تحفظ پر زور

شکارپور(سيف مصطفیٰ/ نمائندہ جانو ڈاٹ پی کے )شکارپور میں پاکستان پیپلز پارٹی لاڑکانہ ڈویژن کا ایک اہم اجلاس شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی 18ویں برسی کی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کے لیے ایم پی اے امتیاز احمد شیخ کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔ اجلاس میں لاڑکانہ ڈویژن کے اضلاع قمبر شہدادکوٹ، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب آباد اور کندھ کوٹ کشمور سے تعلق رکھنے والے پارٹی عہدیداران، ذیلی تنظیموں کے نمائندوں، کارکنان اور خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اجلاس کی صدارت پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کی۔ اجلاس میں قومی اسمبلی کے اراکین میر اعجاز حسین جکھرانی، شہریار خان مہر اور خورشید احمد جونيجو، وومین ونگ سندھ کی جنرل سیکریٹری مہرین رزاق بھٹو، صوبائی اسمبلی کے اراکین امتیاز احمد شیخ، آغا شہباز خان درانی، میر ممتاز خان جکھرانی، جمیل احمد سومرو، شیر محمد بجارانی، صوبائی مشیر میر بابل خان بھیو اور سابق وفاقی وزیر عابد خان بھیو سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس کا آغاز شہید محترمہ بینظیر بھٹوؒ کے ایصالِ ثواب اور درجات کی بلندی کے لیے دعا سے کیا گیا، جس کے بعد باضابطہ کارروائی شروع ہوئی۔ مختلف اضلاع کے صدور اور ذیلی تنظیموں کے عہدیداران نے برسی کی تیاریوں سے متعلق رپورٹس اور تجاویز پیش کیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹوؒ جمہوریت، وفاق اور عوامی حقوق کی علامت تھیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نئے صوبوں کے قیام کی مخالفت کرتی ہے اور این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حقوق پر کسی قسم کی کٹوتی قبول نہیں کی جائے گی۔ ایف بی آر کی ٹیکس شارٹ فال کی بنیاد پر این ایف سی میں کمی کی ہر کوشش کو مسترد کیا گیا۔
اجلاس میں متفقہ طور پر تین قراردادیں منظور کی گئیں، جن میں نئے صوبوں کے قیام کی مخالفت، آئین پاکستان کے تحفظ اور این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حقوق کے دفاع کی قراردادیں شامل تھیں۔
رہنماؤں نے بتایا کہ برسی کے موقع پر آنے والے کارکنان کے لیے 117 ایکڑ پر مشتمل پارکنگ ایریا تیار کیا گیا ہے جبکہ مختلف شاہراہوں پر استقبالی کیمپس بھی قائم کیے جائیں گے۔ آخر میں کہا گیا کہ لاڑکانہ ڈویژن میں برسی کی تمام تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں۔



