بدین: تاجروں نے سائیں مینھ وسايو کے الزامات مسترد کر دیے، زمین کے تنازعے میں شفاف فیصلے کا مطالبہ

بدین (رپورٹ مرتضیٰ میمن/جانو ڈاٹ کام. پی کے)بدین کے تاجروں حاجی عزیز اللہ میمن، حاجی عبدالغنی عباسی اور محمد امین جونيجو نے بدین پریس کلب پہنچ کر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سائیں مینھ وسايو قصر نے پریس کانفرنس کے ذریعے ہم پر جو الزامات لگائے ہیں، ان میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ سائیں مینھ وسايو قصر چند غلط لوگوں کے چکر میں آ گئے ہیں حقیقت میں پیسوں کے لین دین کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ہم معاہدے کے مطابق ادائیگیاں کرتے رہے ہیں، جس کا مکمل ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے

انہو نے کہا کہ سائیں مینھ وسايو نے خود ہمیں منع کیا تھا کہ ہم ان کے بیٹے اسد کے ساتھ کسی قسم کا لین دین نہ کریں۔ اس کے بعد ان کے بیٹے فدا نے ہمیں مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں، جن کے ثبوت بھی ہمارے پاس موجود ہیں۔ ہم نے معاہدے کے مطابق اس ہاؤسنگ اسکیم پر کروڑوں روپے خرچ کیے، سڑکیں اور راستے تعمیر کروائے، اور یہ تمام اخراجات ہم نے ذاتی طور پر برداشت کیے

جب کام چل پڑا تو سائیں مینھ وسايو کے بیٹے فدا قصر نے ہم سے الگ سے کمیشن کا مطالبہ کیا، جس سے ہم نے انکار کر دیا۔ ہم اس بارے میں فدا کے والد سائیں مینھ وسايو کو بھی آگاہ کرتے رہے وہ ہمیں کہتے تھے کہ فدا میری بات نہیں مانتا۔ بعد ازاں ہم نے اس معاملے کی شکایت ایس ایس پی بدین سے کی، جنہوں نے زمین کے تنازعے کو ختم کرنے کے لیے شہر کے معززین میں سے تین امین مقرر کیے

ان امینوں میں علی اکبر میمن (وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی بدین)، الہٰ بخش ملاح اور تاجر جمیل میمن شامل تھے۔ ہمیں فیصلہ کے لیے تین مرتبہ علی اکبر میمن کے دفتر بلایا گیا، لیکن سائیں مینھ وسايو قصر اور ان کے مقرر کردہ امین جمیل میمن وہاں نہیں پہنچے۔ دوسری مرتبہ بھی مخالف فریق فیصلے کے لیے حاضر نہ ہوا بعد میں جمیل میمن، جو سائیں مینھ وسايو کی طرف سے امین مقرر تھے، نے انجمن تاجران کے لیٹر پیڈ پر یکطرفہ فیصلہ لکھ کر دیگر امینوں کو ارسال کر دیا۔ تاجروں نے کہا کہ ہم شہر کے شریف تاجر ہیں اور کسی سے جھگڑا نہیں چاہتے۔ شہر کا کوئی بھی معزز شخص آ کر فیصلہ کرے، ہم ہر وقت فیصلے کے لیے تیار ہیں، بشرطیکہ فیصلہ اللہ کو حاضر ناظر جان کر کیا جائے انہونے مزید کہا کہ سائیں مینھ وسايو کے داماد نے بھی الزام لگایا ہے کہ ہم نے اس کی ایک ایکڑ زمین پر قبضہ کیا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ زمین انڈس اسپتال کی سرکاری زمین میں شامل ہے، جس پر قبضے کا کیس بھی زیر سماعت ہے، اور سائیں مینھ وسايو کی بیٹی خود اس کیس کی پیروی کر رہی ہے۔ یہ الزام بھی بے بنیاد ہے تاجروں کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ صرف یہ ہے کہ سائیں مینھ وسايو زمین کا درست ریکارڈ لے آئیں، شہر کے معززین کو بٹھایا جائے، اور ہم زمین کی بقایا رقم دستاویزی طریقے سے ادا کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ یکطرفہ تحریری فیصلے کو مقررہ تین امینوں میں سے دو امینوں، علی اکبر میمن (وائس چیئرمین) اور الہٰ بخش ملاح، نے مسترد کر دیا ہے، جس کی تحریری دستاویزات بھی ہمارے پاس موجود ہیں

مزید خبریں

Back to top button