بیناپول (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی سرحد کے قریب واقع بیناپول بارڈر پر بنگلہ دیشی نوجوانوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے بھارت اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ طالب علم رہنما عمان ہادی کے قتل اور مبینہ طور پر قاتل کے بھارت میں موجود ہونے کے بعد عوامی غصہ مزید بڑھ گیا ہے۔
احتجاج میں شریک نوجوانوں کا مؤقف تھا کہ سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی پالیسیوں کے باعث بنگلہ دیش میں عوام پہلے ہی بداعتمادی کا شکار تھے، تاہم عمان ہادی کے قتل کے بعد یہ نفرت مکمل طور پر بھارت کے خلاف غصے میں تبدیل ہو گئی ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ قاتل کو فوری طور پر گرفتار کر کے بنگلہ دیش کے حوالے کیا جائے۔
مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت مخالف نعرے درج تھے جبکہ سرحدی علاقے میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ احتجاج کے باعث کچھ وقت کے لیے سرحدی سرگرمیاں متاثر رہیں۔
علاقائی ذرائع کے مطابق احتجاج میں شریک نوجوانوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر مزید دباؤ بڑھ سکتا ہے۔