اقوام متحدہ نے بھارت کا ’’کچہ چٹھا‘‘کھول دیا،سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی مودی سرکاری کے گلے پڑ گئ

نیویارک(جانو ڈاٹ پی کے)اقوام متحدہ نے بھارت کا ’’کچہ چٹھا‘‘کھول دیا،سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی مودی سرکاری کے گلے پڑ گئ۔سندھ طاس معاہدے کے معاملے پر اقوام متحدہ کے خصوصی ماہرین نے پاکستان کے موقف اور بیانئے کی بھرپور تصدیق کر دی ۔ معاہدہ معطل کرنے کے بھارتی اعلان پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ کہا کہ پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ ڈالنا یا اس کی دھمکی دینا پاکستان میں کروڑوں افراد کے بنیادی حقوق کو متاثر کرتا ہے۔ پانی، خوراک، روزگار، صحت، ماحول اور ترقی کے حقوق اس فیصلے سے براہ راست زد میں آتے ہیں۔ سرحد پار حقِ آب میں مداخلت سے اجتناب لازم ہے ۔اقوام متحدہ کے ماہرین نے دوٹوک الفاظ میں کہا پانی کو سیاسی یا معاشی دباؤ کا آلہ نہیں بنایا جا سکتا ۔ کوئی فریق یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا ۔ طے شدہ طریقۂ کار کو نظرانداز کر کے معاہدے کی یک طرفہ معطلی غیرقانونی ہے ۔ مبینہ”سرحدپار دہشت گردی” کےالزامات کو آبی معاہدے کی خلاف ورزی بنا کر پیش کرنا غیرمتعلق ہے ۔ بھارت نے قابلِ اعتبار اور مربوط شواہد پیش نہیں کئے ۔ بھارت سندھ طاس معاہدے پر نیک نیتی سےعمل کرے اور پاکستان کے حقوق کی خلاف ورزی سے باز رہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت کی آبی جارحیت،چناب کے بعد جہلم اور نیلم کا پانی بھی روک دیا
یو این ماہرین کی جانب سے مودی سرکار کو ارسال 5 نکاتی سوال نامے میں ، پاکستان پر لگائے گئے الزامات کے ثبوت مانگے گئے ۔ اور پوچھا گیا کہ کیا وہ طاقت کے غیرقانونی استعمال سےجانی نقصان کا ازالہ اور پاکستان کےقانونی و بنیادی حقوق کی پاسداری کرے گا ؟ کشمیریوں کو حق خُود ارادیت دینے کے لئے اقدامات کا بھی پوچھا گیا ؟ مگر بھارت نے 60 روز کی مدت میں ان سوالوں کا جواب نہیں دیا جس پر ماہرین نے رپورٹ جاری کر دی۔



