آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت حکومت کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی

نیویارک(جانوڈاٹ پی کے)آئی ایم ایف نے حکومت کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی ہے ، پاکستان نے قرض پروگرام کے تحت دوسرے جائزے میں زیادہ تر اہداف پورے کرلئے، زرعی آمدن پر ٹیکس اور بجٹ اصلاحات کا کامیابی سے نفاذ کیا گیا۔
آئی ایم ایف کی رپورت کے مطابق پاکستان نےقرض پروگرام کے تحت دوسرے جائزے میں زیادہ تراہداف پورے کر لئے، گورننس اور کرپشن رپورٹ تاخیر سے شائع ہوئی، ایف بی آرکا خالص ٹیکس ہدف بھی حاصل ہونے سے رہ گیا، 13 میں سے 8 اسٹرکچرل اصلاحات مکمل ہوئیں، زرعی آمدن پر ٹیکس اور بجٹ اصلاحات کامیابی سے لاگو کیا گیا، سرکاری افسران کے اثاثہ جات ظاہر کرنے کے قانون میں ترمیم کی گئیں، بجلی کے شعبے میں ادائیگیوں کا ہدف پورا کیا گیا۔
خصوصی اقتصادی زونز ختم کرنے کا منصوبہ بعد میں مکمل ہوا، چند ریاستی اداروں کے قوانین میں ترمیم مؤخر کی گئی، چینی کی درآمد پر استثنیٰ کی وجہ سے ایک شرط پوری نہ ہو سکی، کھاد اور کیڑے مار ادویات پر ایکسائز ڈیوٹی کا ہدف پورا نہ ہوا، سات میں سے چھ دیگر اہم اہداف مکمل حاصل کیئے گئے، بی آئی ایس پی کا ایک ہدف معمولی فرق سے رہ گیا، بی آئی ایس پی کے بنیادی پروگراموں پر زیادہ فنڈز خرچ ہوئے، اسٹیٹ بینک کے ذخائر اور ٹیکس ریٹرنز کے ہدف پورے ہوئے۔
اسٹیٹ بینک کے ڈومیسٹک اثاثوں کا ہدف بھی مکمل ہوا، حکومتی پرائمری خسارہ مقررہ حد میں رہا، حکومتی ضمانتیں آئی ایم ایف حد کے اندر رہیں، حکومت نے بعض رہ جانےوالے اہداف پر چھوٹ مانگی، صحت اور تعلیم کے اخراجات کا ہدف پورا نہ ہو سکا۔ آئی ایم ایف پروگرام کےتحت پاکستان کی معاشی کارکردگی میں بہتری آئی، مشکل حالات اور سیلاب کے باوجود معیشت مستحکم ہوئی، مالی کارکردگی مضبوط، پرائمری سرپلس 1.3 فیصد رہا، پرائمری سرپلس آئی ایم ایف ہدف کے مطابق حاصل کیا گیا۔
سیلاب کے بعد خوراک کی قیمتوں سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق مہنگائی کا دباؤعارضی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 14.5 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، ایک سال میں ذخائر 9.4 ارب سے بڑھ کر 14.5 ارب ڈالر ہوگئے، آئندہ برسوں میں ذخائر مزید بڑھنے کی پیش گوئی کی گئی ہے ۔
پاکستان نے 14 سال بعد پہلا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس حاصل کیا، مضبوط پالیسیوں نے پاکستان کو حالیہ جھٹکوں سےنکالنے میں مدد دی، رواں سال معاشی ترقی توقع سے بہتر رہی، حالیہ سیلاب نے اگلے سال کی معاشی رفتار کو کچھ کم کیا، زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل بہتری جاری ہے، سیلاب کے باوجود مہنگائی قابو میں رہی، ای ایف ایف پروگرام درست سمت میں جاری ہے، آرایس ایف پروگرام بھی مقررہ راستے پر،پہلے ریویو کے اہداف پورے ہوئے۔
پاکستان کو دونوں پروگرامز کی مد میں 1.2 ارب ڈالر کی قسط جاری کر دی گئی، سیلاب کے بعد اصلاحات اور پالیسی تسلسل کی اہمیت مزید بڑھ گئی، مالی سال 2025-26 کا پرائمری سرپلس ہدف قابل حصول قرار دیا گیاہے ۔ محصولات بڑھانے اور قرض کم کرنے کی اصلاحات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف نے مہنگائی کنٹرول میں رکھنےکیلئےسخت مانیٹری پالیسی برقرار رکھنے پر زور دیاہے ۔شاکس کو جذب کرنے کیلئے ایکسچینج ریٹ میں لچک بھی ضروری قرار دی گئی ہے ۔
توانائی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ سے پاور سیکٹر کی بہتری میں پیش رفت ہوئی، پاورسیکٹر کو مستحکم کرنےکیلئےمزید اصلاحات کی ضرورت ہے، سرکاری اداروں میں گورننس اور سرمایہ کاری ماحول کی بہتری بھی اہم قرار دیدی گئی ۔ تجارتی اور سرمایہ کاری اصلاحات پائیدار ترقی کیلئے ضروری ہیں، آر ایس ایف اصلاحات سےسیلابی خطرات اورپانی کےانتظام میں بہتری آئے گی۔



