دانشور، ادیب، قانون دان کامریڈ سوبھو گیانچندانی کی گیارہویں برسی

لاڑکانہ (رپورٹ: احسان جونیجو/نمائندہ جانو ڈاٹ پی کے) برصغير کے مشہور دانشور، ادیب، قانون دان اور سابق کمیونسٹ رہنما کامریڈ سوبھو گیانچندانی کی گیارہویں برسی احترام اور سادگی سے منائی گئی. برسی کی تقریب کامریڈ سوبھو گیانچندانی کے لاڑکانہ میں واقع رہائش گاہ پر منعقد کی گئی جس میں ادیبوں، لکھاریوں، صحافیوں اور اہل خانہ کے افراد نے شرکت کی.

اس موقع پر کامریڈ سوبھو گیانچندانی کی تصاویر پر پھول رکھکر اس کی بے لوث جدوجہد کو خراج پیش کیا گیا. کامریڈ سوبھو کے صاحبزادے نرمل گیانچندانی نے کہا کہ بابا نے ہمیں درس دیا تھا کہ انسان ذات کی خدمت بغیر رنگ، نسل اور مذہب کے کی جائے، کوئی کچھ بھی کہے لیکن اس کام سے پیچھے نہیں ہٹنا ہے. ان کا بتانا تھا کہ بابا کو بچھڑے 11 سال ہوچکے ہیں لیکن وہ ہر سال پہلے سے زیادہ قریب آتے جا رہے ہیں.

سندھ کے مشہور لکھاری جام جمالی نے کہا کہ کامریڈ سوبھو گیانچندانی انسان دوست رہنما تھے جن کو یاد کرنا ہمارا فرض بنتا ہے، وہ انسانیت کے علمبردار تھے. کامریڈ سوبھو نے سب سے پہلے "ڈھائی روپے” نام سے کہانی لکھی تھی. وہ ٹیگور کے فالوور تھے جو کہتے رہتے تھے کے "اکیلے چلو، کوئی ساتھ دے یا نہ دے”.

تقریب میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ کامریڈ سوبھو گیانچندانی بہادر، نڈر اور انسان دوست رہنما تھے جنہوں نے عوام کو حقوق دلانے کے لئے تمام عمر جدوجہد کی، وہ قید و بند میں رہے لیکن کبھی اپنے نظریے سے پیچھے نہیں ہٹے.

مزید خبریں

Back to top button