اسرائیل کے شام پر حملے خطے کی سلامتی کیلئے خطرہ،عرب پارلیمنٹ اسرائیل کیخلاف یک زبان ہوگیا

ریاض(جانو ڈاٹ پی کے)اسرائیل کی جانب سے شام میں جاری فضائی حملے خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے سنگین خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔ ان حملوں کا مقصد ایران کے زیرِ اثر عسکری گروہوں اور حزبِ اللہ کی سرگرمیوں کو روکنا بتایا جا رہا ہے لیکن ان کے نتیجے میں علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

حملوں کے پس منظر

اسرائیل نے حالیہ برسوں میں بارہا شام کے مختلف علاقوں میں ایرانی اور حزبِ اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ان حملوں کا دعویٰ ہے کہ یہ عسکری ساز و سامان کے ذخائر اور میزائل بیس کو ختم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔فضائی حملوں سے شامی شہریوں کی جان و مال کا نقصان ہوا، جس نے انسانی بحران کو مزید بڑھایا ہے۔شام، ایران، لبنان اور دیگر پڑوسی ممالک میں سیکورٹی اور سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہوا۔خطے میں عسکری تصادم کا خطرہ بڑھنے سے عالمی طاقتوں کے درمیان سفارتی کشمکش بھی بڑھ رہی ہے۔

بین الاقوامی ردعمل

اقوامِ متحدہ اور مختلف انسانی حقوق کے اداروں نے اسرائیل کی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔بین الاقوامی سطح پر کہا جا رہا ہے کہ ان حملوں سے پرامن حل کے امکانات متاثر ہو سکتے ہیں اور شام میں موجود بحران مزید طول پکڑ سکتا ہے۔

حالیہ فضائی حملے نہ صرف شام بلکہ پورے مشرق وسطیٰ میں استحکام اور امن کے لیے خطرہ ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی سفارتی مداخلت اور مذاکرات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

مزید خبریں

Back to top button