امریکا نے وینزویلا کے صدر مادورو کو دہشتگرد قراردیدیا،50ملین ڈالرانعام مقرر

واشنگٹن/کاراکاس(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی حکومت نے وینیزویلا کے صدر نیکولس مادورو کو ایک دہشت گرد تنظیم کا رہنما قرار دیتے ہوئے ان کے سر پر 50 ملین امریکی ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام مادورو کی حکومت کے خلاف بڑھتی ہوئی تنقید اور وینیزویلا میں جاری سیاسی بحران کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔
امریکہ کے محکمہِ خزانہ اور وزارتِ خارجہ کے مطابق نیکولس مادورو نے وینیزویلا میں عوامی اداروں اور حکومت مخالف عناصر کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ان کے خلاف بین الاقوامی سطح پر سخت اقتصادی پابندیاں بھی عائد کی گئی ہیں۔انعام کی رقم ان افراد کے لیے ہے جو مادورو یا ان کے معاونین کے بارے میں معلومات فراہم کریں گے۔
وینیزویلا کی حکومت نے اس اقدام کو بے بنیاد اور سیاسی سازش قرار دیا ہے۔
مادورو کی اتحادی حکومتیں اور دیگر ملک اس اقدام پر امریکہ کی تنقید کر رہے ہیں کہ یہ اقدام وینیزویلا کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔
مقامی سیاسی مبصرین کے مطابق یہ اقدام امریکہ کی وینیزویلا پر دباؤ بڑھانے کی کوشش ہے۔
بین الاقوامی اثرات
ماہرین کا کہنا ہے کہ مادورو کے خلاف یہ اقدام وینیزویلا میں موجود سیاسی کشیدگی اور اقتصادی بحران کو مزید بڑھا سکتا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر امریکہ کے اس اعلان نے دیگر ممالک کے لیے وینیزویلا کے ساتھ تعلقات کے معاملے کو بھی حساس بنا دیا ہے۔



