تحریک انصاف کو جتوانے والے ”عمران دار”جج اور جنرل فیض حمید اب جا چکے،پرفارمنس سے بہتر کوئی بیانیہ نہیں،مریم نواز

کبھی اتنی منافقت نہیں دیکھی کہ ہارگئے توبائیکاٹ تھا،ان کو خیبرپختونخوا میں سے بھی عبرتناک شکست ہوئی،عوام نے مسلم لیگ ن کی کارکردگی پر اعتماد کرکے ووٹ دیا،اجلاس سے خطاب

لاہور(جانوڈاٹ پی کے) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ کہاں گئے وہ مقبولیت کے دعوے؟پی ٹی آئی نے قیدی نمبر804 کے نام پر الیکشن لڑا لیکن شکست ہوئی،ضمنی الیکشن میں مقبولیت کے دعوے زمین بوس ہو گئے،یہ ضمنی انتخاب ریفرنڈم تھا جو ن لیگ نے جیت لیا۔ آج نہ فیض حمید ہے نہ وہ ججز جو انہیں جتاتے تھے،فیض حمید کی پوری طاقت پی ٹی آئی کے ساتھ تھی۔جب عوام ساتھ ہوں تو الیکشن کا کسی صورت بائیکاٹ نہیں کرتے، دھاندلی کے نتیجے میں ہار بھی جائیں تو بائیکاٹ کے بجائے دھاندلی بے نقاب کرنی چاہئے۔

صوبائی وزراء اور سیکرٹریوں کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کبھی اتنی منافقت نہیں دیکھی کہ ہارگئے توبائیکاٹ تھا، جب دھاندلی ہوتی ہے تودنیا دیکھتی ہے، یہ الیکشن نہیں ریفرنڈم تھا۔

مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پرفارمنس سے بہتر کوئی بیانیہ ہوہی نہیں سکتا، پی ٹی آئی دور میں پوری ریاست کی مشینری ن لیگ کے خلاف تھی، پی ٹی آئی نے پنجاب میں بائیکاٹ کیا اورخیبرپختونخوا میں الیکشن میں حصہ لیا، ان کو خیبرپختونخوا میں سے بھی عبرتناک شکست ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نےقیدی نمبر804کے نام پر الیکشن لڑا لیکن شکست ہوئی، ضمنی الیکشن میں مقبولیت کے دعوے زمین بوس ہوگئے، ضمنی الیکشن میں جیت نوازشریف کے نام کرتی ہوں، ضمنی الیکشن میں جیت پنجاب اورخیبرپختونخوا کے عوام کےنام کرتی ہوں۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں کامیابی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں،مسلم لیگ نے 2024کے الیکشن میں ہاری ہوئی اپنی نشستیں دوبارہ جیت لیں،ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ کو تاریخی کامیابی ملی،پنجاب اور خیبرپختونخوا کے عوام نے مسلم لیگ ن کے حق میں فیصلہ کیا، عوام نے مسلم لیگ ن کی کارکردگی پر اعتماد کرکے ووٹ دیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ الیکشن بیانیوں سے نہیں کارکردگی کے بل بوتے پر جیتا جاتا ہے،2018میں ترقی کرتے ملک کو ڈی ریل کیا گیا،پرفارمنس سے بہتر کوئی بیانیہ ہو ہی نہیں سکتا، زمین پر کام ہی نہیں ہوگا تو بیانیہ کیا کرے گا، آج نہ فیض حمید ہے نہ وہ ججز جو انہیں جتاتے تھے،فیض حمید کی پوری طاقت پی ٹی آئی کے ساتھ تھی،ان کاکہناتھا کہ الیکشن کا بائیکاٹ تب ہوتا ہے جب آپ کو ہار کا یقین ہو،پی ٹی آئی کا الیکشن کا بائیکاٹ کی بات کرنا منافقت ہے،کبھی اتنی منافقت نہیں دیکھی کہ ہار گئے تو بائیکاٹ تھا،الیکشن کا بائیکاٹ درحقیقت مایوسی ظاہر کرتا ہے،کہاں گئے وہ مقبولیت کے دعوے ؟پی ٹی آئی نے قیدی نمبر804کے نام پر الیکشن لڑا لیکن شکست ہوئی،ضمنی الیکشن میں مقبولیت کے دعوے زمین بوس ہو گئے۔

مریم نواز کاکہناتھا کہ یہ ضمنی انتخاب ریفرنڈم تھا جو ن لیگ نے جیت لیا،سب کوپتہ ہے کہ دھاندلی کب اور کس کیلئے ہوئی تھی،گلگت بلتستان کے انتخابات میں کامیاب جلسے کئے لیکن ہم سے سیٹیں چھینی گئیں،ڈسکہ الیکشن کے وقت پوری ریاستی مشینری ن لیگ کے خلاف تھی،یہ کیا بات ہے پنجاب میں بائیکاٹ تھا خیبرپختونخوا میں نہیں تھاان کاکہناتھا کہ میں نے اور نوازشریف نے جیل کاٹی مگر الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کیا۔

مزید خبریں

Back to top button