بھارت میں نئے لیبر قوانین پر ٹریڈ یونینز برہم،ملک گیر احتجاج کی کال

ممبئی(جانو ڈاٹ پی کے)بھارت میں نئے لیبر قوانین پر ٹریڈ یونینز برہم،ملک گیر احتجاج کی کال دیدی۔
بھارت میں مزدور قوانین کی سب سے بڑی دہائیوں پر محیط تبدیلی نے ایک نئے تنازع کو جنم دے دیا ہے۔ ملک کی دس بڑی ٹریڈ یونینز نے مودی حکومت کی جانب سے متعارف کرائے گئے نئے لیبر کوڈز کو یکسر مسترد کرتے ہوئے انہیں مزدوروں کے خلاف "فریب دہ دھوکہ” قرار دیا ہے۔
حکومت نے ان لیبر کوڈز کو "اصلاحات” کا نام دیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ قوانین صنعتی ترقی، سرمایہ کاری میں سہولت اور روزگار کے بہتر مواقع پیدا کریں گے۔ تاہم، ٹریڈ یونینز کا خیال اس کے برعکس ہے۔
یونینز، جو وزیراعظم نریندر مودی کی مخالف سیاسی جماعتوں سے منسلک ہیں، نے ایک مشترکہ بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان قوانین کو فی الفور واپس لے۔ ان کے مطابق یہ لیبر کوڈز مزدوروں کے بنیادی حقوق کمزور کرتے ہیں،اجرتوں، کام کے اوقات اور سوشل سیکیورٹی پر منفی اثرات ڈال سکتے ہیں،صنعتوں میں عدم توازن اور استحصال کے خدشات بڑھا سکتے ہیں۔یونینز کا کہنا ہے کہ یہ قوانین صرف کارپوریٹ سیکٹر کو فائدہ پہنچانے کے لیے بنائے گئے ہیں جبکہ مزدور طبقہ مزید مشکلات کا شکار ہوگا۔
ملک گیر احتجاج کی کال
یونینز نے اعلان کیا ہے کہ وہ بدھ کے روز ملک گیر احتجاج کریں گی، جس میں لاکھوں مزدوروں، کارکنوں اور سماجی تنظیموں کی شرکت متوقع ہے۔ یونینز کا دعویٰ ہے کہ یہ صرف ایک احتجاج نہیں بلکہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف "فیصلہ کن جدوجہد” کی شروعات ہے۔



