ہوائی جہاز کے بعد آسمان میں سفید لکیریں،کونٹریلز کا راز

لاہور(جانو ڈاٹ پی کے)روزمرہ سفر کے دوران جب ہوائی جہاز ہمارے سروں کے اوپر سے گزرتا ہے تو اکثر لوگ آسمان میں پیچھے رہ جانے والی سفید، سیدھی لکیروں کو حیرت سے دیکھتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ یہ کیوں اور کیسے بنتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق ان لکیروں کو ’کونٹریلز‘ (Contrails) کہا جاتا ہے۔

کونٹریلز کیسے بنتی ہیں؟

کونٹریلز دراصل ہوائی جہاز کے انجن میں ایندھن جلنے سے پیدا ہونے والے آبی بخارات ہیں۔ جب جہاز فضا میں انتہائی بلندی پر پرواز کرتا ہے، وہاں کا درجہ حرارت تقریباً منفی 55 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے۔ ایسی شدید سردی میں، جہاز کے انجن سے نکلنے والا پانی فوراً برف کے ننھے ذرات میں تبدیل ہو جاتا ہے، جو آسمان میں سفید لکیروں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔

کونٹریلز کی مدت اور اثر

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فضا میں نمی زیادہ ہو، تو یہ سفید لکیریں زیادہ دیر تک آسمان پر قائم رہتی ہیں اور جہاز کے گزر جانے کے بعد بھی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ نہ صرف درجہ حرارت بلکہ ہوا کی نمی بھی ان کی موجودگی اور دورانیے کو متاثر کرتی ہے۔

یہ چھوٹی لیکن دلچسپ فطری تفصیل ہمیں یاد دلاتی ہے کہ روزمرہ کی معمولات میں بھی سائنس کے حیران کن مظاہر چھپے ہوئے ہیں۔ اگلی بار جب کوئی جہاز اوپر سے گزرتا ہے اور سفید لکیریں چھوڑتا ہے، تو جان لیں کہ یہ محض پانی کے بخارات اور شدید سردی کا کھیل ہے، نہ کہ کوئی پراسرار عمل۔

مزید خبریں

Back to top button