شیخ حسینہ کی سزائے موت: بھارت کا محتاط ردعمل، بنگلادیش نے فوری حوالگی کا مطالبہ کر دیا

دہلی(جانوڈاٹ پی کے)بھارت کا سابق بنگلادیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے سزائے موت کے عدالتی فیصلے پر ردعمل سامنے آگیا۔
بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارت نے سابق بنگلا دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ کے خلاف فیصلہ دیکھا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارت پڑوسی کی حیثیت سے بدستور بنگلا دیشی عوام کے بہترین مفادات کے لیے پُرعزم ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ان مفادات میں بنگلا دیشی عوام کا امن، جمہوریت اور استحکام شامل ہے، بھارت اس مقصد کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہمیشہ تعمیری بات چیت جاری رکھے گا۔
یاد رہے کہ پیر کو بنگلادیش کے جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی ٹربیونل نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف دائر مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم قرار دیا۔
عدالت نے تشدد پراکسانا، قتل کے حکم کے الزام میں شیخ حسینہ کو عمر قید اور دیگر 3 الزامات میں سزائے موت سنائی۔عدالت نے بنگلادیش کے سابق وزیر داخلہ اسد الزماں کمال کو بھی سزائے موت کا حکم دیا۔
اس فیصلے کے بعد بنگلادیش نے بھارت میں پناہ لینے والی شیخ حسینہ واجد اور کمال کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔
بنگلا دیش کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ شیخ حسینہ اور سابق وزیرِ داخلہ اسد الزمان خان کو ان کے خلاف سنائے گئے فیصلہ کے بعد فوری طور پر حوالے کرے۔



