اسرائیل نے نیتن یاہو کے خلاف ترکیہ کے نسل کشی وارنٹ کو ’تشہیری حربہ‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا

تل ابیب(جانوڈاٹ پی کے)ترکیہ کی جانب سے نیتن یاہو سمیت دیگر حکام کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے اقدام کو اسرائیل نے ’تشہیری حربہ‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترکیہ نے غزہ میں مبینہ ’نسل کشی‘ کے الزامات پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور دیگر رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل آمر (صدر رجب طیب اردوان) کے تازہ ترین پبلسٹی سٹنٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔
ترکیہ نے جمعے کے روز غزہ میں ’نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم‘ کے الزامات پر اسرائیلی حکام اور رہنماؤں کے خلاف 37 وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے جمعہ کو کہا تھا کہ اس نے غزہ میں ”نسل کشی”کے الزام میں نیتن یاہو، اسرائیل کاٹز، ایال ضمیر اور ڈیوڈ سار سلاما سمیت 37 مشتبہ افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
گزشتہ نومبر میں بھی بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
اسرائیل کو انکلیو پر اپنی جنگ کے لیے عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔



